ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
کہا کہ اب میں بخاراتو کیا آلو بخارا بھی نہیں دے سکتا۔اس نے کہاکیوں؟کہاکیوں کہ تجھ کودیکھ کربخار آرہا ہے۔ توجو فانی چیزیں ہیں ان پر فدا ہونا اُلو پنا ہے، عشقِ مجازی کیا ہے، بے وقوفی، اُلو پن اور انٹرنیشنل گدھا پن ہے۔ ایسے ہی پندرہ سال کی لڑکی کو دیکھ کر بادشاہوں کی رال ٹپک رہی ہے لیکن جب وہ اسی سال کی ہوکے آئے گی، آنکھیں اندر دھنسی ہوئی، ناک چپٹی اور منہ سے رال بہہ رہی ہے اور لٹھیا ہاتھ میں ہے ، کمر جھکی ہوئی ہے اور پونے گیارہ نمبر کا چشمہ لگاہواہے، بتاؤ!اب رال بہے گی بادشاہوں کی؟ تو حسن کا یہ انجام ہونے والا ہے۔ وہ شخص انٹرنیشنل ڈنکی اینڈمنکی ہے جو حسنِ فانی پر مرتاہے۔ عقل کی بین الاقوامی، انٹرنیشنل تعریف انجام بینی ہے۔ جو انجام پر نظر رکھے وہ عقل مند اور جو انجام پر نظر نہ رکھے وہ بے وقوف ہے، بین الاقوامی بے وقوف ہے، اور اﷲباقی ہے جس پر کبھی فنا نہیں لہٰذا اﷲتعالیٰ سے محبت کرنے والے ہی عقل مند ہیں۔ دعا کرو کہ اے اﷲ! جو کچھ میں نے بیان کیا اس پر سب سے پہلے مجھے توفیق دیجیے،ہمت عطافرمایئے عمل کرنے کی اورمیرے سب دوستوں کو، میرے متعلقین کو اور ان کے متعلقین کو توفیق دیجیے اور اپنی محبت میرے دل میں اور میرے دوستوں کے دل میں اور میرے متعلقین کے دل میں اتنی زیادہ ڈال دیجیے کہ آپ کے ہر حکم پر عمل کرنا آسان ہوجائے، نظر کی حفاظت کیا چیز ہے جان دینا بھی آسان ہوجائے۔ ہمیں جذب فرماکر اپنا بنالے، عمل کی توفیق عطافرمادے اور خاص کر مشکل پرچہ آنکھوں کی حفاظت بالکل آسان کردے اورآنکھ کھولنا حسینوں کے سامنے مشکل کردے اور آنکھ بچانا آسان کردے، آمین۔ رَبَّنَا تَقَبَّلۡ مِنَّا ؕ اِنَّکَ اَنۡتَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ ۸؍ صفر المظفر ۱۴۲۳ھ مطابق ۲۰؍ اپریل ۲۰۰۲ء بروز ہفتہ آج مغرب کے بعد حضرت والا کی زیارت کے لیے آنے والوں کا مجمع بہت زیادہ تھا تقریباً دوہزار آدمی تھے جو مدرسۃ البنات کے بڑے ہال میں نہیں سما سکتے تھے اس لیے مولانا یونس پٹیل صاحب کی درخواست پر حضرت والا مسجدِ نور تشریف لے گئے اور تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تک حضرت والا کے ارشادات جاری رہے۔ درمیان میں مولانا منصور الحق ناصر صاحب انگریزی میں ترجمہ فرماتے رہے۔