ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
ہے ( مراد میں تھا ) تعلق رکھنے والے معلوم ہوتے ہیں اور پھر بہت محبت سے ملے ـ فرمایا کہ ایک اور واقعہ سنئے ! ایک بزرگ اپنی ہی جماعت کے ہیں ان کا قیام مدرسہ جونپور میں تھا وہاں پر مسجد میں ایک طالب علم مسجد کی روشنی میں کتاب دیکھ رہے تھے اور خاص وقت ہو جانے سے فورا وہ چراغ گل کر دیا اور اپنا روشن کر لیا وہ طالب علم کچھ دنوں یہاں پر رہ گئے تھے وہ بزرگ بے ساختہ فرماتے ہیں یہ طالب علم وہاں سے تعلق رکھنے والا معلوم ہوتا ہے میرا نام لیا یہ بد نام ہی ہونے کی بات ہے ـ ایک واقعہ عجیب فرمایا کہ ایک مرتبہ میں بارہ اکبرپور ضلع کانپور گیا تھا وہاں پر وعظ بھی ہوا تھا ـ وعظ کے بعد واپسی کے لئے تیاری ہوئی اسٹیشن وہاں سے تقریبا چھ سات کوس کے فاصلہ پر تھا اور کچھ ایسا زمانہ تھا کہ کبھی کبھی بارش ہو جاتی تھی اسی لئے میں احتیاطا ظہر کے وقت روانہ ہو گیا گو ریل رات کے نو بجے جاتی تھی اتفاق سے اس وقت بھی تھوڑی تھوڑی بارش ہو رہی تھی ـ وہاں کے لوگوں نے تانگہ پر اچھی طرح سائبان کا انتظام کردیا تھا میں مع ہمراہیوں کے سوار ہو کر چلدیا ـ اکبر پو میں ایک صاحب منصف تھے وہ میرے شناسا تھے ان کو معلوم ہوگیا کہ وہ اس وقت اسٹیشن پر آ رہا ہے انہوں نے اسٹیشن ماسٹر کو ایک رقعہ لکھا کہ فلاں شخص اسٹیشن آ رہا ہے شب کی گاڑی سے سوار ہوگا اس کو کسی قسم کی تکلیف نہ ہو کوئی خاص کمرہ آرام کے لئے تجویز کر دیا جائے وجہ اس کی یہ تھی کہ وہ اسٹیشن جنگل میں تھا اور بہت مختصر جیسا یہ تھانہ بھون کا اسٹیشن ہے کوئی جگہ اس پر ایسی نہ تھی کہ مسافر آرام کر سکے یہاں پر تو بحمداللہ مسافر خانہ بھی تیار ہو گیا ہے اور منصف صاحب نے مجھ کو اس کی اطلاع نہیں کی کہ میں اسٹیشن ماسٹر کو لکھ چکا ہوں اب جس وقت اسٹیشن پر پہنچے ادھر تو بارش ہو رہی ادھر کوئی جگہ ایسی نہ تھی کہ کپڑے ہی بچا سکیں ادھر نماز کا وقت تھا عجب کشمکش تھی کہ وہ بابو آیا اس نے مجھ سے میرا نام دریافت کیا نام سنکر اس نے ایک کمرہ میں ہم کو ٹھہرا دیا اور کہا کہ اس میں آرام فرمائیے ـ منصف صاحب کا میرے نام پرچہ آیا ہے کہ فلاں شخص اسٹیشن پر آ رہا ہے اس کو کوئی تکلیف نہ ہو ـ وہ کمرہ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ اسباب وغیرہ کے رکھنے کا تھا وہاں پر آرام سے