ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
فرمایا کہ حق واضح ہونے پر یاد آیا کہ یہاں ایک شخص میر منصب علی تھے ان کا گھرانا کڑ شیعی تھا یہ بھی شیعی تھے پھر سنی ہو گئے تھے مجھ سے خود کہتے تھے کہ ان میں بعضے لوگ ایسی شرارتیں کرتے ہیں کہ بچپن میں ہم سے کہا گیا تھا کہ خلفاء ثلثہ کے نام سڑک پر لکھا کرو تاکہ لوگ اس پر سے راستہ چلیں ـ ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت روشنائی سے فرمایا نہیں انگلی سے ریت میں یا مٹی پر اور کہتے تھے کہ ہم لکھتے پھرا کرتے تھے ـ حق واضح ہونے کا قصہ اس طرح بیان کرتے تھے کہ ایک بار انکو شبہ ہوا اپنے مذہب میں اور یہ حالت ہوئی کہ کبھی سنیوں کے طریقہ پر نماز پڑھتے اور کبھی شیعوں کے طریقہ پر ـ عجب کشمکش کی حالت میں تھے اسی تغیر میں ایک مرتبہ پیران کلیر جانا ہوا وہاں پر حضرت مخدوم علاؤالدین صابرؒ کا مزار ہے وہاں حاضر ہو کر عرض کیا کہ میں نے سنا ہے کہ آپ مقبولین میں سے ہیں میں آپ سے عرض کرتا ہوں کہ آپ دعا فرمائیں کہ مجھ پر حق واضح ہو جائے اگر ایسا نہ ہوا تو قیامت کے روز آپ کو پیش کر کے الگ ہو جاؤں گا کہ ان سے عرض کیا تھا انہوں نے تونہ نہ کی یہ کہہ کر چل دیئے پھر خیال ہوا کہ شاید خواب وغیرہ میں کوئی بات معلوم ہو جائے گی اس کے یہ قائل نہ تھے لوٹ کر پھر مزار پر آ ئے اور عرض کیا حضرت خواب میں اگر کوئی بات نظر آئی میں نہیں مانوں گا ـ میں یہ چاہتا ہوں کہ بلا کسی سبب ظاہر کے قلب مطمئن ہو جائے اور سکون و اطمینان میسر ہو جائے وہاں سے جو لوٹے ہیں قلب میں یہی واضح ہوا کہ مذہب سنی حق ہے اپنے سنی ہونے کا اعلان کر دیا ـ ایک صاحب نے یہ خبر نانوتہ ان کی والدہ کو پہنچائی کہ تمہارے بیٹے سنی ہو گئے وہ ایسی سخت تھی کہ اول تو اس کو یقین نہیں آیا اور کہا کہ میرا بیٹا ایسا نہیں کہ وہ سنی ہو جائے اس شخص نے کہا کہ تم بیٹھی یہی کہے جانا وہ سنی ہو چکے ان کی والدہ نے اپنے اطمینان کی غرض سے سفر کیا اور تحقیق کے لیے یہاں آئیں بیٹے کو بلوایا اور کہا کہ مجھ کو ایک بات معلوم کرنا ہے اوپر کوٹھے پر الگ چلو آ گے ان کو کیا اور پیچھے خود ہوئی کہ کبھی بھاگ نہ جائیں برداشت نہ کر سکی زینہ ہی میں سوال کر بیٹھی کہ میں نے سنا ہے کہ تم سنی ہو گئے انہوں نے کہا کہ یہ بات صحیح ہے میں سنی ہو چکا ـ