ایک نابینا صحابی آئے ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سامنے کھڑی ہوئی تھیں ، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’عائشہ ، کیا پردہ نہیں ہے ؟ حضرت عائشہ نے فرمایا کہ اللہ کے نبی یہ تو نابینا ہیں ، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تم کو نہیں دیکھ رہے ، ٹھیک ہے ، مگر تم تو ان کو دیکھ رہی ہو۔ حضرت عائشہ فوراً پردہ میں چلی گئیں ۔
ہماری ماں بہنوں کو منع کرو تو کہتی ہیں کہ یہ تو فوٹووالاہے، یہ تو شکرانے کے دن سے اور رسم کے دن سے ہمارے ہی گھر میں ہے ، یہ ہمارے لیے اجنبی نہیں ہے ۔ اس طرح عورتیں خود راستہ صاف کرکے دیں تو غیروں سے کیا شکوہ ۔ وہ تو موقع سے فائدہ اٹھانا خوب جانتے ہیں ۔
ہماری قوم کی بری رسموں کو دیکھ کر غیر خود شرماتے ہیں ، اور شرم سے سر نیچے کرکے چلتے ہیں ، پہلے دور میں لو گ ہماری قوم کے آداب اور کردار وگفتار کو دیکھ کر ہی ایمان میں داخل ہوجاتے تھے ۔ اب ایسا وقت آگیا ہے کہ ہماری قوم میں بے دینی کی کثرت کی وجہ سے خود کو مسلمان کہتے ہوئے بھی شرم آتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو صحیح سمجھ عطا فرمائے اور ہم سب کو ان بری رسموں اور رواج کو ختم کرکے اللہ اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے طریقوں پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے ۔
مطبوعہ روزنامہ پاسبان 23/08/1998