ہے ۔ اس لیے آپ حضرات سے گزارش ہے کہ اپنے ٹور کی تشہیر کرنے کے لیے ہر جگہ نام پرنٹ کرکے اس کی بے حرمتی نہ کرائیں ۔
اسی طرح آج کل دعوتوں میں پلاسٹک کا دستر خوان استعمال کیا جاتا ہے ، جس میں حدیث کا ایک ٹکڑا ’’النکاح‘‘پرنٹ ہوتا ہے ۔ دستر خوان کو استعمال کرنے کے بعد ایسی جگہ پھینک دیا جاتا ہے کہ اسے غیر قوم اپنے پاؤں تلے روندتے ہیں ۔ اور کتے وغیرہ اس پر پیشاب کرتے ہیں ، اس سے حدیث پاک کی توہین ہوتی ہے ۔ بہتر ہے کہ ایسے دسترخوان کو استعمال نہ کریں ۔ اگر استعمال کرتے ہیں تو استعمال کے بعد اس کو کسی محفوظ جگہ رکھ دیں جہاں کسی کے قدم نہ پڑیں ۔
نیز آج کل شہر میں ایک سگریٹ ’’ عزیز‘‘ کے نام سے فروخت ہورہا ہے ۔ لوگ اس کے استعمال کے بعد خالی ڈبے کو راستے میں پھینک دیتے ہیں ۔ ’’عزیز ‘‘اللہ کے ناموں میں سے ایک نام ہے ، اس کی بڑی بے قدری کی جاتی ہے ۔ بہتر ہے کہ خالی ڈبے کو جلادیں یا کسی اونچے مقام پر رکھ دیں جہاں کسی کا ہاتھ نہ جاتا ہو، یا وہ ڈبہ کسی کے قدموں تلے نہ آتا ہو۔
امید کہ ٹورس والے حضرات اور قارئین کرام ان گزار شات پر توجہ دیں گے اور اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک ناموں کی توہین اور بے حرمتی سے حتی الامکان گریز کریں گے ۔
(مطبوعہ روزنامہ سالار 27/04/2001)