تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
مال کے فتنہ ہونے کے بارے میں قرآن وسنت کے ارشادات ملاحظہ فرمائیں: تمہارے مال اور تمہاری اولاد ایک امتحان کی چیز ہے۔إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ۔(التغابن:15) نبی کریم ﷺکا ارشاد ہے : بے شک ہر امّت کا کوئی فتنہ رہاہے ، میری امّت کا فتنہ مال ہے۔إِنَّ لِكُلِّ أُمَّةٍ فِتْنَةً وَفِتْنَةُ أُمَّتِي المَالُ۔(ترمذی:2336) قریب ہے کہ فقر انسان کے لئے کفر کا باعث بن جائے ۔كَادَ الْفَقْرُ أَنْ يَكُونَ كفرا۔(مشکوۃ :5051) نبی کریم ﷺکا ارشاد ہے : بے شک انسان کے مال اور اُس کے بیوی بچوں میں آزمائش ہے۔إِنَّ فِي مَالِ الرَّجُلِ فِتْنَةً، وَفِي زَوْجَتِهِ فِتْنَةً وَوَلَدِهِ۔(طبرانی کبیر:3024) دو بھوکے بھیڑیئےکسی بکری کے ریوڑ میں چھوڑدیے جائیں تو وہ اتنا زیادہ فساد نہیں مچاتے جتنا مال کی حرص اور(نام کمانے کے لئے )دینی شرف و عزت کو طلب کرنا نقصان پہنچاتا ہے۔مَا ذِئْبَانِ جَائِعَانِ أُرْسِلَا فِي غَنَمٍ بِأَفْسَدَ لَهَا مِنْ حِرْصِ المَرْءِ عَلَى المَالِ وَالشَّرَفِ لِدِينِهِ۔(ترمذی:2376) اگر ابنِ آدم کے لئے دو وادیاںسونے کی بھر کر ہوجائیں تب بھی وہ تیسری وادی کو پسند کرے گااور اُس کے منہ کو سوائے قبر کی مٹی کے کوئی چیز نہیں بھر سکتی۔لَوْ كَانَ لِابْنِ آدَمَ وَادِيَانِ مِنْ ذَهَبٍ لَأَحَبَّ أَنْ يَكُونَ لَهُ ثَالِثٌ، وَلَا يَمْلَأُ فَاهُ إِلَّا التُّرَابُ۔(ترمذی: 2337) بوڑھے شخص کا قلب دو چیزوں کی محبت میں جوان رہتا ہے: ایک لمبی عمر اور دوسرامال کی کثرت۔قَلْبُ الشَّيْخِ شَابٌّ عَلَى حُبِّ اثْنَتَيْنِ: طُولِ الحَيَاةِ وَكَثْرَةِ المَالِ۔(ترمذی:2338) ابنِ آدم بوڑھا ہوجاتا ہےاور دو چیزیں اُس کی جوان ہوجاتی ہیں :ایک زندگی کی اور دوسری مال کی حرص۔يَهْرَمُ ابْنُ آدَمَ وَيَشُبُّ مِنْهُ اثْنَتَانِ: الحِرْصُ عَلَى العُمُرِ وَالحِرْصُ عَلَى المَالِ۔(ترمذی:2339) انسان کہتا رہتا ہے :” میرا مال ، میرا مال “حالآنکہ اُس کا مال تو حقیقت میں بس تین ہی چیزیں ہوتی ہیں:ایک وہ جو اُس نے کھاکے ختم کردیا،دوسراوہ جو پہن کر پرانا کردیااور تیسرا وہ جو کسی کو صدقہ کرکے آخرت میں محفوظ کرلیا ، اس کے علاوہ تو سب ختم ہوجانے والا اور لوگوں کے لئے چھوٹ جانے والا ہے۔يَقُولُ الْعَبْدُ:مَالِي،