تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
مُوسَى عَلَيْهِ السَّلَامُ شَأْنَ هَذِهِ الْأُمَّةِ تَمَنَّى أَنْ يَكُونَ رَجُلًا مِنْهُمْ، فَقَالَ اللَّهُ: يَا مُوسَى، إِنَّهُ يُصِيبُ آخِرَهَا بَلَاءٌ وَشِدَّةٌ، قَالَ أَحَدُهُمَا:مِنَ الْفِتَنِ، فَقَالَ مُوسَى:يَا رَبِّ، وَمَنْ يَصْبِرُ عَلَى هَذَا؟ قَالَ اللَّهُ:إِنِّي أَعْطَيْتُهُمْ مِنَ الصَّبْرِ وَالْإِيمَانِ مَا يُهَوِّنُ عَلَيْهِمُ الْبَلَاءَ۔(الفتن لنعیم بن حماد:22) حضرت ابوثعلبہ خشنی فرماتے ہیں کہ وسیع و عریض دنیا کی بشارت سُن لو ، جو تمہارے ایمانوں کو کھابیٹھے گی ، پس جو شخص تم میں سے اُس دن ایمان و یقین کی حالت میں ہوگااُس کے پاس روشن و چمکدار فتنہ آئے گا (یعنی اُس کے حق میں بہتر ثابت ہوگا)اور جو شک اور تردد کی حالت میں ہوگا(ایمان مضبوط و راسخ نہیں ہوگا)اُس کے پاس انتہائی سیاہ اور تاریک فتنہ آئے گا ( یعنی اُس کے حق میں اچھا ثابت نہیں ہوگا)پھر اللہ تعالیٰ کو اُس کی کوئی پرواہ نہیں ہوگی کہ وہ کِس وادی میں چلے جاتا ہے ۔ عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ، قَالَ:أَبْشِرُوا بِدُنْيَا عَرِيضَةٍ، تَأْكُلُ إِيمَانَكُمْ، فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ يَوْمَئِذٍ عَلَى يَقِينٍ مِنْ رَبِّهِ أَتَتْهُ فِتْنَةٌ بَيْضَاءُ مُسْفِرَةٌ، وَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ عَلَى شَكٍّ مِنْ رَبِّهِ أَتَتْهُ فِتْنَةٌ سَوْدَاءُ مُظْلِمَةٌ، ثُمَّ لَمْ يُبَالِ اللَّهُ فِي أَيِّ الْأَوْدِيَةِ سَلَكَ۔(الفتن لنعیم بن حماد:123) نبی کریمﷺکا ارشاد ہے کہ جو فتنے سے بچالیا گیا وہ بڑا خوش نصیب ہے، یہ بات آپﷺنے تین مرتبہ ارشاد فرمائی اور پھر فرمایا کہ وہ بھی خوش نصیب ہے جو فتنوں میں مبتلا کیا گیا اور اُس نے صبر سے کام لیا، ہاں افسوس اُس پر ہے جس نے از خود فتنوں کا ارتکاب کیا اور اُس میں سعی کی ۔إِنَّ السَّعِيدَ لَمَنْ جُنِّبَ الْفِتَنَ، إِنَّ السَّعِيدَ لَمَنْ جُنِّبَ الْفِتَنِ، إِنَّ السَّعِيدَ لَمَنْ جُنِّبَ الْفِتَنُ، وَلَمَنْ ابْتُلِيَ فَصَبَرَ فَوَاهًا۔(ابوداؤد:4263) قوله:(فَوَاهًا) مَعْنَاهُ التَّلَهُّفُ وَالتَّحَسُّرُ أَيْ وَاهًا لِمَنْ بَاشَرَ الْفِتْنَةَ وَسَعَى فِيهَا۔(عون المعبود:11/231) نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے : ثواب اتنا ہی زیادہ ہو گا جتنی آزمائش سخت ہو گی اور اللہ تعالی جب کسی قوم کو پسند فرماتے ہیں تو اس کی آزمائش کرتے ہیں جو راضی ہو اس سے راضی ہو جاتے اور جو ناراض ہو اس سے ناراض۔عِظَمُ الْجَزَاءِ مَعَ عِظَمِ الْبَلَاءِ، وَإِنَّ اللَّهَ إِذَا أَحَبَّ قَوْمًا ابْتَلَاهُمْ، فَمَنْ رَضِيَ فَلَهُ الرِّضَا، وَمَنْ سَخِطَ فَلَهُ السُّخْطُ۔(ابن ماجہ :4031) نبی کریمﷺکا ارشاد ہے :اللہ کے ساتھ کسی کو شریک مت ٹھہرانا اگرچہ تمہارے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے جائیں۔لَا تُشْرِكْ بِاللَّهِ شَيْئًا، وَإِنْ قُطِّعْتَ وَحُرِّقْتَ۔(ابن ماجہ :4031)