ایک صحابی آئے اور نبی کریمﷺ کی خدمت میں چاندی پیش کرکے عرض کیا :” هَذِهِ مِنْ مَعْدِنٍ لَنَا “یہ میری کان کی چاندی ہے ، آپﷺنے ارشاد فرمایا: ” سَتَكُونُ مَعَادِنُ يُحْضِرُهَا شِرَارُ النَّاسِ “ عنقریب (سونے چاندی اور خزانوں کی )کانیں نکلیں گی جن کو لینے کے لئے لوگوں میں بدترین لوگ حاضر ہوں گے۔(مسند احمد :23645)
حضرت عبد اللہ بن مسعود فرماتے ہیں :اِس اطاعت اور جماعت کی پیروی کو تھام لو اِس لئے کہ یہ اللہ تعالیٰ کی رسّی ہے جس کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے ،اور جماعتِ حقہ کے ساتھ وابستہ رہتے ہوئے تمہیں جو ناگوار باتیں پیش آئیں وہ اُس خوشگوار باتوں سے بہتر ہیں جو تم فرقت (جماعتِ حقہ دور رہنے)میں پسند کروگے۔بے شک اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کی انتہاء بنائی ہے ، اور یہ دین بھی بے شک تام ہوچکا ہے اور اب یہ رو بہ تنزّل ہے یعنی نقصان کی طرف جارہا ہے۔اور اس کے ختم ہوجانے کی علامت یہ ہے کہ قطع رحمی کی جائے گی ،مال کو ناحق چھینا جائے گا،خون بہایا جائے گا ،اہلِ قرابت اپنی قرابت داری کا شکوہ کرتے ہوں گے جو اُن کی جانب نہیں لوٹے گی، سوالی (مانگنے والا )پورے ہفتے مانگتا پھرے گا اور اُس کے ہاتھ میں کچھ نہیں رکھا جائے گا، پس لوگ ابھی اِسی حال میں ہوں گے کہ اچانک زمین سے گائے کی آواز کی مانند آواز آئے گی ، ہر شخص یہی سمجھے گا کہ اُسی کی جانب سے آواز آرہی ہے ، پھر اسی اثناء میں زمین اپنے جگر کے ٹکڑے سونے چاندی کی شکل میں پھینک ڈالے گی، اُس کے بعد نہ سونا کوئی فائدہ دے گا نہ چاندی ۔الْزَمُوا هَذِهِ الطَّاعَةَ وَالْجَمَاعَةَ , فَإِنَّهُ حَبْلُ اللَّهِ الَّذِي أَمَرَ بِهِ , وَأَنَّ مَا تَكْرَهُونَ فِي الْجَمَاعَةِ خَيْرٌ مِمَّا تُحِبُّونَ فِي الْفُرْقَةِ , إِنَّ اللَّهَ لَمْ يَخْلُقْ شَيْئًا قَطُّ إِلَّا جَعَلَ لَهُ مُنْتَهًى , وَإِنَّ هَذَا الدِّينَ قَدْ تَمَّ , وَإِنَّهُ صَائِرٌ إِلَى نُقْصَانٍ , وَإِنَّ أَمَارَةَ ذَلِكَ أَنْ تَنْقَطِعَ الْأَرْحَامُ , وَيُؤْخَذَ الْمَالُ بِغَيْرِ حَقِّهِ , وَتُسْفَكَ الدِّمَاءُ وَيَشْتَكِي ذُو الْقَرَابَةِ قَرَابَتَهُ لَا يَعُودُ عَلَيْهِ بِشَيْءٍ , وَيَطُوفُ السَّائِلُ بَيْنَ جُمُعَتَيْنِ لَا يُوضَعُ فِي يَدِهِ شَيْءٌ , فَبَيْنَمَا هُمْ كَذَلِكَ إِذْ خَارَتِ الْأَرْضُ خُوَارَ الْبَقَرَةِ يَحْسِبُ كُلُّ أُنَاسٍ أَنَّهَا خَارَتْ مِنْ قِبَلِهِمْ , فَبَيْنَمَا النَّاسُ كَذَلِكَ إِذْ قَذَفَتِ الْأَرْضُ بِأَفْلَاذِ كَبِدِهَا مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ , لَا يَنْفَعُ بَعْدُ شَيْءٌ مِنْهُ ذَهَبٌ وَلَا فِضَّةٌ۔(ابن ابی شیبہ :37337)