ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
اور اشراق کا نورسب نکل جائے گا۔ محنت کی کمائی مفت میں گنوائی۔ ایسا شخص بے وقوف ہے کہ نہیں؟ اور نظر بچانے کی ہمت کرنے کے بعد جو انعام ملتا ہے وہ حلاوتِ ایمانی ہے، ایمان کی مٹھاس ہے۔ حدیثِ قدسی کے الفاظ ہیں: یَجِدُ حَلَاوَتَہٗ فِیْ قَلْبِہٖ؎ تمہارے قلب میں ایمان کی مٹھاس گھول دوں گا۔ کتنا بڑا انعام ہے یعنی یوں سمجھو کہ نہ دیکھنے سے جو غم ہوا ، جو دل کا خون ہوا اس کا خوں بہا اﷲ تعالیٰ نے اپنی ذات رکھی ہے کہ تم اپنی ناجائز خواہشا ت کا، حرام تمناؤں کا خون کرلو اس کے بدلے میں مجھے لے لو، یہ معنیٰ ہیں حلاوتِ ایمانی کے۔ ایک بڑے میاں نعمانی صاحب ہمار ے مدرسہ میں رہتے تھے، غیر عالم تھے، انہوں نے مجھ سے کہا کہ کیا بات ہے کہ جب میں آنکھ بچاتا ہوں تو دل میں ایک مٹھاس معلوم ہوتی ہے۔ وہ جانتے نہیں تھے کہ یہی حلاوتِ ایمانی ہے، یہ وہ چیز ہے کہ غیر عالم بھی اس کی مٹھاس محسوس کرتا ہے۔ اﷲ کے رسول صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے وعدہ فرمایا ہے کہ یَجِدُ حَلَاوَتَہٗ فِیْ قَلْبِہٖ، یَجِدُ کے معنیٰ ہیں وہ پاجاتا ہے جس کی گردان ہے وَجَدَ یَجِدُ وِجْدَانًا فَہُوَ وَاجِدٌ واجداسم فاعل ہے اور دوسری گردان ہےوُجِدَ یُوْجَدُ وِجْدَانًا فَہُوَ مَوْجُوْدٌ۔ مَوْجُوْدٌ اسمِ مفعول ہے۔ تو یہ نظر بچانے والا حلاوتِ ایمانی کا واجد ہوگا اور حلاوتِ ایمانی موجود ہوگی۔ ایسا یقینی وعدہ ہے کہ تم حلاوتِ ایمانی اپنے قلب میں موجود پاؤگے اور ان حسینوں کو دیکھنے سے کیا ملے گا؟ زیادہ سے زیادہ آنکھوں کی کچھ تازگی ہوگی مگر بعد میں پاگل کتے کی طرح پھروگے۔ علامہ آلوسی نے فرمایا کہ بد نظری کرنے والا پاگل کتے کے مانند ہے کہ جیسے پاگل کتا سیدھا نہیں چلتا اِدھر اُدھر چلتا ہے ایسے ہی بد نظری کرنے والا بھی اِدھر اُدھر دیکھتا ہے کہ شاید کوئی نظر آجائے، شاید پر عمل کرتا ہے اور اﷲ کے رسول صلی اﷲتعالیٰ علیہ وسلم کے یقین کو، حلاوتِ ایمانی کے یقینی وعدہ کو پسِ پشت ڈال دیتا ------------------------------