ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
دل میں نفاق ہے تو چہرہ نفاق کا ترجمان ہوتا ہے، اگر دل میں کسی لڑکے کی محبت ہے تو چہرہ اس کا ترجمان ہوگا، چہرہ پر منحوسیت ٹپکے گی، اگر لڑکی کی ناجائز محبت ہے تو چہرہ بھی اس کا ترجمان ہوگا اور اگر دل میں صرف اﷲ ہے، سب غیر اﷲ کو نکال دیا تو چہرہ اﷲ کا ترجمان ہوگا۔ اس لیے اولیاء اﷲ کی شان حدیثِ پاک میں ہے کہ اِذَا رُأُوْ ذُکِرَ اللہُ؎ اﷲوالے وہ ہیں جن کو دیکھنے سے اﷲ یاد آجائے۔ بس یہ مضمون بہت ضروری تھا کیوں کہ اس میں ابتلائے عام ہے، یہاں تک کہ صوفیاء بھی مبتلا ہوجاتے ہیں کیوں کہ بھولے بھالے ہوتے ہیں، صوفیامیں کوئی مرض نہیں ہوتا، نہ جیب کترنے کا ، نہ جھوٹ بولنے کا۔ اﷲ کے تعلق سے ان کی سب بیماریاں اچھی ہوجاتی ہیں مگر صرف عشقِ مجازی میں ان کے مبتلا ہونے کا سخت خطرہ رہتا ہے، اگر نفس کی باگ ذرا ڈھیلی چھوڑی تو اپنی پچاس پچاس سالہ مجاہدہ والی زندگی کو برباد کردیتے ہیں، منٹوں میں شیطان بہکا دیتا ہے۔اسی لیے کہتا ہوں کہ راستہ چلتے ہوئے اچٹی پچٹی نظر ڈالو جیسے ریل پر چلتے ہیں تو درخت دیکھتے جاتے ہیں مگر پتے نہیں گنتے، بس نظر سامنے رہے، دائیں بائیں کسی عورت پر نظر نہ ڈالو۔ نظر پڑ جائے تو فوراً ہٹا لو، یہ نہ دیکھو کہ ناک کی اٹھان کتنی ہے، آنکھیں کیسی ہیں، لوگ بہانہ کرتے ہیں کہ بھئی میں تو ڈرائیور ہوں مجھے دیکھنا پڑتا ہے۔ دیکھو مگر معاینہ نہ کرو اور یاد رکھو کہ ڈرائیور کے معنیٰ یہ نہیں ہیں کہ جارہے ہیں اِدھر اور دیکھ رہے ہیں اُدھر۔ یاد رکھو! لڑکی نانی امّاں ہونے والی ہے اور لڑکا نانا ابّا ہونے والا ہے تو نانی امّاں اور نانا ابو سے کہو گے کہ ہم تمہارے اوپر عاشق ہیں؟ کیا حماقت کی باتیں کرتے ہو، انجام پر نظرکرو۔ عبرت اور نصیحت قرآن پاک کی ہو یا حدیثِ پاک کی ہو اُسی وقت مفید ہے کہ جب نظر بچائے، اگر نظر گندے کام میں ملوث ہے تو نصیحت کچھ کار گر نہیں ہوگی، بس نقد مالِ حرام ہڑپ کرنے کا نفس کا میلان ہوگا۔ نصیحت رحمت ہے اور نظر بد لعنت ہے۔ لعنت کی حالت میں اﷲ کی رحمت کیسے مل سکتی ہے؟ لعنت اور رحمت جمع نہیں ہوسکتی لہٰذا پہلے نظر بچاؤ، پھر نصیحت کارگر ہوگی۔ ------------------------------