ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
سو ولی اﷲ بیٹھے ہیں ہر ایک کی تجلی الگ الگ ہے، جتنی جس کی قربانیاں ہوتی ہیں اتنی ہی اﷲ کی اس پر مہربانیاں ہوتی ہیں۔ سب سالکین ایک جگہ بیٹھے ہیں لیکن نسبت ہر ایک کی الگ الگ ہے۔ جتنا اﷲ کے راستے میں جو قربانی دیتا ہے اتنی ہی اﷲ تعالیٰ کی مہربانی اس پر ہوتی ہے ؎ قصر چیزے نیست ویراں کن بدن گنج در ویرانی است اے میر من اے میرےسردار!خزانہ تو ویرانے ہی میں دفن ہوتا ہے پھرخواہشات کے محل کو ویران کرنے میں کیوں تاخیر کررہے ہو؟ بری خواہشات کا یہ محل کوئی چیز نہیں ہے، اس کو مسمار کرنے ہی سے اﷲ کےقرب کا خزانہ ملے گا۔ پھر بری خواہشات کو ویران کرنے سے کیوں کانپتے ہو یا سانپ ہو کہ جھومتے ہو گناہوں پر۔ سانپ کی طرح تمہاری مستی زہریلی ہے۔ کیا بات ہے کہ تم کو اﷲ کے غضب سے ڈر نہیں لگتا، اﷲ کی ناراضگی کے اعمال سے کیوں نہیں ڈرتے ہو؟ تو مولانا فرماتے ہیں کہ خزانہ تو ویرانے ہی میں دفن ہوتا ہے اور تم دل کو ویران کرنے سے گھبراتے ہو۔ اپنے دل کی بری خواہشات پر عمل نہ کرو تو سمجھ لو تم نے دل کو ویران کردیا۔ پھر اسی ویرانی میں اﷲ کو پاجاؤگے اور ایسے مست ہوگے کہ دونوں جہاں کی نعمتوں سے زیادہ مزہ پاؤ گے۔ لیکن جب تک گناہ کے تقاضوں پر شیر کی طرح حملہ نہ کروگے تب تک نفس چت نہیں ہوگا اور یہ کام مردوں کاہے، اﷲ کے شیروں کاہے، مردانِ خدا کا ہے ؎ کارِ مرداں روشنی و گرمی است کارِ دوناں حیلہ و بے شرمی است کمینےلوگوں کا کام ہے حیلہ سازی، بے شرمی و بے حیائی کہ صاحب کیا کریں بے پردگی اور عریانی کا زمانہ ہے کہاں تک بچیں، بہت تقاضا ہوا اس لیے بدنظری کرلی اور مردوں کا کام ہمت و دلیری ہے۔ حوصلہ اور ہمت اختیار کرکے دیکھو اﷲ تعالیٰ کی مدد آجائے گی؎ نے ترا دل ، نے تری جاں چاہیے اُن کو تجھ سے خونِ ارماں چاہیے ارمانوں کا خون کرکے تو دیکھو ؎