ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
حضرت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے ایک مسئلہ بتایا ہے کہ کسی شخص نے نماز پڑھی اور اﷲکے لیے نیت نہیں کی یعنی کوئی عمل کیا لیکن اﷲکی رضا کی نیت نہیں کی لیکن اس کی نیت غیراﷲکے لیے بھی نہیں تھی تو حضرت فرماتے ہیں کہ یہ عمل اﷲہی کے لیے ہے،کیوں کہ جب غیراﷲنہ ہو تو سمجھ لو اﷲہی اﷲہے۔ اس عالمِ کو ن و فساد میں دوچیزیں ہیں، جیسے اب اس وقت اﷲہی اﷲ ہے۔ آسمان دیکھو تو اﷲ، زمین دیکھو تواﷲ، پانی دیکھو تواﷲ، درختوں کو دیکھو تواﷲ۔ ہرطرف اﷲہے۔ یہ منظر کتنا پیارا ہے، درخت ہیں،جھیل ہے، آسمان ہے، ہرذرہ سے اﷲکی آواز آرہی ہے۔ بس غیراﷲنہ ہو تو سارے عالم میں اﷲ ہی اﷲ نظر آئے گا۔ اے اﷲ! غیر اﷲ کی محبت سے ہم کو پاک کردے۔ بہت بدنصیب، بدقسمت ہے وہ جو کسی مردار پرعاشق رہے کیوں کہ آخر میں۸۰ برس کی عمر میں یہ عشق باقی نہیں رہے گا۔ جس شخص کی نظر حال پر ہوانجام پر نہ ہو یہ شخص بین الاقوامی بے وقوف اور اُلّو ہے کیوں کہ عقل کی بین الاقوامی تعریف انجام بینی ہے۔جس کی نظر انجام پرہو وہ عقل مند ہے۔ عقل کی بین الاقوامی تعریف کےمطابق مرنے والوں پرعاشق ہونے والے سب اُلّو ہیں۔ جانتے ہیں کہ ہم اُلّو پناکر رہے ہیں مگر پھر بھی اُلّوپناکرتے ہیں، جانتے ہیں کہ نامحرم عورتوں کو دیکھنا براکام ہے،لڑکوں کودیکھنا براکام ہے لیکن گدھے، الّو اور بندر کی طرح انجام سے غافل ہوکر دیکھتے ہیں۔ بتایئے اس وقت عقل رہتی ہے؟ کیوں بدنظری کرتے ہو کہ اﷲکی لعنت برسے: لَعَنَ اللہُ النَّاظِرَ وَالْمَنْظُوْرَ اِلَیْہِ؎ بدنظری کرنے والے پر حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی بددعا ہے کہ اے اﷲ! ناظر اور منظور پر لعنت برسا اور لعنت ضد ہے رحمت کی۔ جب بدنظری کی تو اﷲ کی رحمت ہٹی اور جب اﷲکی رحمت ہٹی تو اِلَّا مَا رَحِمَ رَبِّیْ ؎ کا سایہ ہٹا۔ اب یہ نفس ِاَمّارہ کی گود ------------------------------