ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
میں گندے خیالات نہ آئیں، اس لیے کہ قلب اﷲ کا گھر ہے، مومن کا دل اﷲ کا گھر ہے، اگر اس میں گندگی آئے گی تو گندی جگہ اﷲ کیسے آئے گا؟ اور گندے خیالات سے کچھ ملتا بھی نہیں ہے، سارا دل ناپاک ہوجاتا ہے، دل کی ناپاکی گندے خیالات سے ہے۔ آہ! اﷲ کے نام کا مزہ لوگوں کو معلوم نہیں ہے ورنہ لوگ اس کے نام پر جان دے کر بھی اس مزہ کو حاصل کریں لیکن حدیث پاک میں اﷲ کے نام کی لذت کو حاصل کرنے کا طریقہ موجود ہے: اِنَّ النَّظْرَسَھْمٌ مِّنْ سِھَامِ اِبْلِیْس ٍمَسْمُوْمٍ مَنْ تَرَکَھَا مَخَافَتِیْ اَبْدَلْتُہٗ اِیْمَانًا یَجِدُ حَلَاوَتَہٗ فِیْ قَلْبِہٖ حدیثِ قدسی میں اﷲ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ جو میرے خوف سے اپنی نگاہ بچائے، حسین شکلوں کو نہیں دیکھے، لڑکا ہو یا لڑکی، کسی کے حسن سے نگاہیں نہیں سینکے تو میں اس کو ایسا ایمان عطا کروں گا جس کی لذت وہ اپنے قلب میں محسوس کرے گا، ایمان کی حلاوت کو اس کا قلب پالے گا، یہ واجد ہوگا، حلاوتِ ایمانی اس کے قلب میں موجود ہوگی، اس کا ایمان حالی ، ذوقی، وجدانی ہوجائے گالِیَزۡدَادُوۡۤااِیۡمَانًا مَّعَ اِیۡمَانِہِمۡ؎ اُن کا ایمانِ موروثی، عقلی، استدلالی تبدیل ہوجاتا ہے ایمانِ ذوقی، وجدانی اور حالی سے۔ یہ حضرت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ کی تحقیق ہے، بیان القرآن میں لکھاہے۔ بس اپنے ایمان کو ترقی دو کیوں کہ ایک دن موت تو آنی ہے، اگر موت آگئی اور ایمان ناتمام، نامکمل لے کر گئے تو پھرکیا ہوگا؟ بس! ایمان مکمل لے جاؤ تاکہ اﷲخوش ہوجائے اور ایمان اس وقت مکمل ہوگا جب ایمانِ استدلالی، موروثی اور عقلی تبدیل ہوکر ایمانِ ذوقی، حالی اور وجدانی ہوجائے۔ ایمان میں ترقی ہوتی رہتی ہے۔ اولیاء اﷲ کا ایمان اسی لیے مؤثر ہوتا ہے۔ ایک ولی ہزاروں ولی ساز تیار کرکے جاتاہے۔ ہزاروں اولیاء اﷲ اس سے پیدا ہوتے ہیں۔ کیوں؟ اس لیے کہ اس کا ایمان ذوقی، حالی اور وجدانی ہوتا ہے۔ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اٰمِنُوۡا اے ایمان والو! ایمان لاؤیعنی تمہارا ایمان جو عقلی، استدلالی اور موروثی ہے اس کو ترقی دے کربدل دو ایمانِ ذوقی، وجدانی اور حالی سے، تو پھر تمہارا ایمان اس قابل ہوجائے گا کہ دوسروں کو دعوت دے گا بغیر زبان ------------------------------