ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
حسینوں کا جغرافیہ میر بدلا کہاں جاؤ گے اپنی تاریخ لے کر یہ عالم نہ ہوگا تو پھر کیا کرو گے زحل مشتری اور مریخ لے کر مریخ کا وزن چیخ سے ہے، بس چیخنا پڑ جائے گا، رونے چلانے کے سوا دنیا داروں کو کچھ حاصل نہیں۔ دیکھیے! جن کے معشوق بڈھے ہوگئے ان سے پوچھیے کہ ان کی زندگی ضایع ہوئی کہ نہیں؟ زندگی کے جو دن ولی اللہ بناسکتے تھے جوانی کے وہ اوقات تو عشقِ بُتاں میں گزار دیے، پاخانے اور پیشاب کے بدبودار مقامات کے گرویدہ ہوگئے۔ اس لیے دوستو! جوانی کی قدر کرلو، زندگی کی قدر کرلو، حسنِ فانی میں کچھ نہیں رکھا، ساری دنیا بے کار ہے، دنیا سے آنکھ بند کرلو، کچھ مت دیکھو، حضرت سعدی شیرازی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ دل آرامے کہ داری دل دروبند دِگر چشم از ہمہ عالم فروبند دل کا آرام اسی میں ہے کہ دل میں صرف وہ محبوبِ حقیقی تعالیٰ شانہ ہو باقی ساری دنیا سے آنکھوں کو بند کرلو، دنیا کے نقد مال کو مت دیکھو، حسینوں کے حسن سے دھوکا مت کھاؤ کیوں کہ اس کا انجام بہت ہی برا ہونے والا ہے۔ جو لڑکی آج پندرہ سولہ سال کی نہایت حسین و جمیل ہے جس کو دیکھ کر ایمان فروخت کرنے کو جی چاہتا ہے، وہی سولہ سال کی لڑکی جب اَسّی برس کی ہوگی تو پھر کیا کرو گے، جب کمر جھکی ہوئی آئے گی، لاٹھی لیے ہوئے، بارہ نمبر کا چشمہ لگا ہوا، بال سفید، تو اس کا جغرافیہ بدلنے سے کیا تمہاری تاریخ نہ بدلے گی؟ کون ہے ایسا شخص جو اس وقت بھی اس سے ایسی ہی محبت کرے جیسی سولہ برس کی عمر میں کیا کرتا تھا ؎ کمر جھک کے مثلِ کمانی ہوئی کوئی نانا ہوا کوئی نانی ہوئی یہ دنیا کے حسینوں کا حال ہے۔ بڑھاپے سے جب حسن کا پوسٹ مارٹم ہوجائے گا، پھر کہاں جاؤ گے، کس سے دل کو بہلاؤ گے؟ وہ زندگی وہ جوانی جو ولی اللہ بننے کے لیے تھی، وہ زندگی