ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
بھی ابھی دور نہیں ہوئی تھی۔ لیکن عصر کے بعد بہت سے لوگ حضرت سے ملاقات کے شوق میں جمع ہوگئے تو باوجود ضعف اور تھکن کے حضرتِ والا مجلس میں تشریف لائے۔ مولانا منصور الحق صاحب نے عرض کیا کہ ان کے بھائی اعجاز الحق صاحب حضرت کے اشعار پڑھنا چاہتے ہیں۔ حضرتِ والا نے ان سے پڑھنے کے لیے فرمایا تو انہوں نے حضرتِ والا کے یہ عارفانہ اشعار بہت عمدہ آواز میں درد کے ساتھ پڑھے ؎ جس سے ہیں آپ خوش اِس جہاں میں وہ شب و روز ہے گلستاں میں دیکھ کر میرے اشکِ ندامت ابرِ رحمت کی بارش ہے جاں میں آپ کا سنگِ در اور مرا سر حاصلِ زندگی ہے جہاں میں سارے عالم کی لذّت سمٹ کر آگئی ہے ترے آستاں میں ارشاد فرمایا کہ ہرشعر میں غور کیجیے توہزاروں غزلیات ایک طرف اور اس کا ایک ایک شعر ایک طرف۔ غور کیجیے کہ ایک ایک شعر کیا معانی رکھتاہے اور کیا حقیقت رکھتاہے۔ اس کو خالی شعر وشاعری مت سمجھیے، یہ میرے دل کی آواز ہے۔ لذتِ ذکرِ حق اﷲ اﷲ اور کیا لطف آہ و فغاں میں کیا کہوں قربِ سجدہ کا عالم یہ زمیں جیسے ہے آسماں میں درسِ تسلیم و خونِ تمنا ہے نہاں عشق کی داستاں میں