ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
آہ! صحابہ نے دین پر اپنی جانیں دے دیں اورخونِ شہادت قبول کرلیا اور ہم لوگ نگاہ نیچی کرنے سے کتراتے ہیں اور نگاہ کو لید کے مقام پر پلید کرتے ہیں، پیشاب پاخانے کے مقام کے بدلہ میں آہ!اﷲسے خود کو محروم کرتے ہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ دین کی قیمت ابھی ہمارے دلوں میں نہیں آئی۔ اﷲتعالیٰ کی عظمت اگر دل میں ہو تو معلوم ہو کہ یہ حکم کس کا ہے، جس نے آنکھ پیدا کی اور آنکھ میں روشنی کا خزانہ رکھا، سیاہ پُتلی میں روشنی رکھی۔ اﷲتعالیٰ کی عظمت اور قدرتِ قاہرہ کی یہ کتنی بڑی دلیل ہے کہ سیاہی میں روشنی رکھ دی جبکہ سیاہی اور روشنی میں تضاد ہے اور پھر حکم غض بصر کادیا۔ کیا اﷲکو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ آنکھ دے اور آنکھ کے متعلق حکم نافذ نہ کرے۔ جس نے آنکھ بنائی اس نے آنکھ کے لیے حکم نافذ کیا کہ اے محمدصلی اﷲعلیہ وسلم آپ ایمان والوں سے فرمادیجیے کہ اپنی آنکھ کی حفاظت کریں اور کسی نامحرم، کسی اجنبیہ، کسی کی بہن، کسی کی ماں، کسی کی بیٹی،کسی کی خالہ، کسی کی پھوپھی کو نہ دیکھیں، اس لیے کہ جو لوگ خود نظرباز ہیں، اگران کی بیوی، ان کی بہن، ان کی ماں، ان کی خالہ اور ان کی پھوپھی کو کوئی دیکھے تو ان کو بھی برا معلوم ہوگا۔ پس ہم نے تو وہی حکم نازل کردیا جو تم چاہتے ہو، جو تمہاری چاہت کے مطابق ہے۔ تم جب کسی کو دیکھتے ہو تو تمہیں شرم نہیں آتی کہ اﷲتم کو دیکھ رہاہے، کیا بات ہے کہ جانور کی طرح سے زندگی گزارتے ہو، جہاں چاہتے ہو دیکھتے ہو حالاں کہ جس نے آنکھ بنائی ہے اسی کا تو قانون ہے کہ کہاں دیکھو، کہاں نہ دیکھو۔ جہاں ہم کہیں وہاں دیکھو اور جہاں ہم منع کردیں وہاں مت دیکھو ورنہ ہم تمہاری آنکھ اندھی کرنے پر قادر ہیں، تمہاری آنکھ کو بے نور کرنے پر قادر ہیں۔ بتاؤ کوئی بدنظری کرے اور اس کی آنکھ کی روشنی اﷲچھین لے تو پھر کیا ہوگا؟ کیا پھر دیکھ سکتاہے۔ اﷲسے ڈرو۔ مردہ لاشوں کے پیچھے مردہ خور بنے ہوئے ہو۔ دردِ دل سے کہتاہوں کہ ان مردہ لاشوں کی خاطر اﷲ کو نہ چھوڑیے، نظر خراب کرکے اﷲکو ناراض نہ کیجیے۔ نافرمانی سے کچھ نہیں پاؤگے سوائے اس کے کہ تمہیں اﷲکا نافرمان لکھ دیاجائے گا۔ یہ بھی تو سوچو کہ مردہ لاش کو دیکھا، چلو صرف دیکھا ہی نہیں حاصل بھی کرلیاتو مردہ کی خاطر اس زندہ حقیقی کو چھوڑ دیا اور یہ مردے ہیں یا نہیں؟ کل مریں گے