ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
لیکن اس مثال سے معلوم ہواکہ ملک کی عظمت سے سفیر کی عظمت ہوتی ہے۔ رسول، اﷲ کا سفیر ہوتا ہے۔ پس جب اﷲ عظیم الشان ہے توثابت ہوا کہ اﷲ کا رسول بھی عظیم الشان ہے اور یہ بات سو فیصد یقینی ہے کہ اگرکوئی عمر بھر لَااِلٰہَ اِلَّااللہُپڑھتا رہے اورمُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ نہ کہے یعنی آپ کی رسالت پر ایمان نہ لائے تویہاں علماء بیٹھے ہوئے ہیں وہ بتائیں کہ اس کا ٹھکانہ کہاں ہوگا؟ (مجلس میں موجود علماء نے عرض کیا کہ اس کا ٹھکانہ جہنم ہے۔ جامع) کیوں کہلَااِلٰہَ اِلَّااللہُ تو اس نے مانا لیکنمُحَمَّدٌرَّسُوْلُ اللہِتسلیم نہیں کیاجبکہ اﷲتعالیٰ ہی کا حکم ہے اٰمِنُوْا بِاللہِ وَ رَسُوْلِہٖ یعنی اﷲ پر اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ۔ اﷲ تعالیٰ نے اپنی ذات پر ایمان لانے کے ساتھ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم پر ایمان لانا لازم کردیا۔ پس جس نے رسالت کا انکار کیا اس نے اﷲ کے حکم کا انکار کیا اس لیے منکرِ رسالت کافر ہے۔ عظمتِ رسالت کا انکار اﷲکا انکار ہے۔ اسی کو مولاناشاہ محمداحمدصاحب پرتاب گڑھی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎ اﷲ کا انکار ہے انکارِ محمد اقرار ہے اﷲ کا اقرارِ محمد اسی لیے حدیثِ قدسی میں اﷲ تعالیٰ نے فرمایا کہ اِذَا ذُکِرْتُ ذُکِرْتَ مَعِیْجب میرا نام لیاجائے گا تو اے محمدصلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم تیرا نام بھی لیاجائے گا۔ جب کوئی موذن اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّااللہُ کہے گا تو اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللہِ بھی کہے گا۔ ایک شاعر کہتاہے ؎ اب مرا نام بھی آئے گا ترے نام کے ساتھ یہ عاشقوں کی عزت ہے، عاشقوں کو اﷲ نے یہ درجہ دیا ہے، اﷲ اپنے عاشقوں کو عزت دیتاہے اور رسول اﷲصلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم جیسا اﷲکا عاشق کوئی نہیں ہوسکتا۔ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم دنیا میں اﷲ کے سب سے بڑے عاشق ہیں، آپ جیسا عاشق ہونا ناممکن ہے، آپ جیسا اﷲکا عاشق نہ کوئی ہوا، نہ کوئی ہے اور نہ قیامت تک ہوگا۔ اسی لیے آپ کو یہ اعزاز ملا کہ اِذَاذُکِرْتُ ذُکِرْتَ مَعِیْ جب میرانام لیاجائے گا تو تیرا نام