اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
فِقروں ۱ كی تساوی اور عدم تساوی كے اعتبار سے مختلف صورتیں ہیں : ۱ سجع كے تمام فِقرے متساوی ہوں ، جیسے: ﴿فِيْ سِدْرٍ مَّخْضُوْدٍ وَطَلْحٍ مَنْضُوْدٍ وَظِلٍّ مَمْدُوْدٍ﴾ [الواقعة:۲۸]؛ ﴿فَأَمَّا الْیَتِیْمَ فَلَاتَقْهَرْ وَأَمَّا السَّآئِلَ فَلَاتَنْهَرْ﴾۲ [الضحیٰ:۱۰-۹]. ۲ سجع كا دوسرا فقرہ اعتدال كے ساتھ معمولی طول لیے ہوئے ہو، جیسے: ﴿وَالنَّجْمِ إِذَا هَوٰی مَا ضَلَّ صَاحِبُكُمْ وَمَا غَوٰی وَمَا یَنْطِقُ عَنِ الْهَوٰی إِنْ هُوَ إِلاَّ وَحْيٌ یُّوْحیٰ﴾۳ [النجم:۴-۱]. ۳ سجع كے پہلے دوفقرے برابر سرابر ہوں اور تیسرا فقرہ معمول طول لیے ہوئے ہو، جیسے: ﴿خُذُوْہُٗ فَغُلُّوْہُٗ ثُمَّ الْجَحِیْمَ صَلُّوْہُ ثُمَّ فِيْ سِلْسِلَةٍ ذَرْعُهَا سَبْعُوْنَ ذِرَاعًا فَاسْلُكُوْہُ﴾۴ [الحاقة:۳۲-۳۰]. ۴ سجع كا دوسرا فقرہ پہلے فقرے كے بالمقابل معمولی اختصار لیے ہوئے ہو، جیسے: ﴿أَلَمْ تمهاری بھلائی كی دُھن لگی هوئی هے، جو مؤمنوں كے لیے انتهائی شفیق، نهایت مهربان هے! پھر بھی اگر یه لوگ منه موڑیں تو (اے رسول! ان سے) كهه دو كه: ’’میرے لیے الله كافی هے، اُس كے سوا كوئی معبود نهیں ، اُسی پر میں نے بھروسه كیا هے، اور وهی عرشِ عظیم كا مالك هے‘‘۔ ۱ فقرہ اس جملے كو كہتے ہیں جو فاصلہ پر منتہی ہو اس كو ’’قرینہ‘‘ بھی كہتے ہیں ؛ اور ہر فقرہ میں كم از كم دو الفاظ كا ہونا ضروری ہے، اور زیادہ سے زیادہ بیس الفاظ ہوتے ہیں ، جیسا كہ مثالوں سے واضح ہے۔ ۲ آیتِ اولیٰ: (وه عیش كریں گے) كانٹوں سے پاك بیریوں میں ! اور اوپر تلے لدے هوئے كیلے كے درختوں میں ، اور دور تك پھیلے هوئے سائے میں ۔ آیتِ ثانیه: اب جو یتیم هے تم اُس پر سختی مت كرنا، اور جو سوال كرنے والا هو اُسے جھڑكنا نهیں ۔ ۳ ترجمه: قسم هے ستارے كی جب وه گرے، (اے مكے كے باشندو!) یه تمهارے ساتھ رهنے والے صاحب نه راسته بھولے هیں ، نه بھٹكے هیں ، اور یه اپنی خواهش سے كچھ نهیں بولتے، یه تو خالص وحی هے جو ان كے پاس بھیجی جاتی هے۔ ۴ترجمه: (ایسے شخص كے بارے میں حكم هوگا:) ’’پكڑو اسے، اور اس كے گلے میں طوق ڈال دو، پھر اسے دوزخ میں جھونك دو، پھر اسے زنجرو میں پرو دو جس كی پیمائش ستر هاتھ كے برابر هو۔