اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
فصل سابع: متعلق به حسنِ كلام ۱ فَرَائِد: كلام میں ایسا لفظ ذكر كرنا جو بیش قیمت ہار كے موتیوں میں سے بے نظیر موتی كی طرح ہو؛ یعنی: اگر كلام سے اس لفظ كو ہٹا دیا جائے تو اس كی خانہ پُری فصحاء وبلغاء كے لیے مشكل ہو جائے، جیسے: ﴿قَالَتِ امْرَأَةُ الْعَزِیْزِ: ألْئٰنَ ’’حَصْحَصَ‘‘ الْحَقُّ﴾ [یوسف:۵۱]؛ ﴿أُحِلَّ لَكُمْ لَیْلَةَ الصِّیَامِ ’’الرَّفَثُ‘‘ إِلیٰ نِسَآئِكُمْ﴾ [البقرة:۱۸۷]؛ ﴿وَلِیُمَحِّصَ الله الَّذِیْنَ آمَنُوْا، وَیَمْحَقَ الكٰفِرِیْنَ﴾۱[آل عمران:۱۴۱]. ۲ نَزَاهَت: ہجو اور عیب گیری كے موقع پر ایسے پُر وقار الفاظ ذكر كرنا جو باوقار لوگوں كی سمع خراشی اور لطیف طبیعت كو متنفر كرنے سے پاك ہوں ؛ قرآن مجید میں جہاں عیب گیری كا موقع آیا ہے وہاں نزاھت كا خاص لحاظ ركھا گیا ہے، جیسے: ﴿عَبَسَ وَتَوَلّٰی أَنْ جَاءَهُ الأَعْمٰی، ۱آیتِ اولیٰ: عزیز كی بیوی نے كها كه: ’’اب تو حق بات سب پر كھل هی گئی هے۔ دیكھئے! حصحص كے معنی ہے حق وباطل كا پوشیدگی كے بعد حصہ حصہ (ممتاز) ہوكر اس طرح عیاں ہوجانا كہ حق واضح ہوكر سامنے آجائے كہ اس كا انكار نہ كیا جاسكے اور جھوٹ وباطل بے حقیقت ہوكر رہ جائے، دیكھئے! یہاں سے اگر ﴿حَصْحَصْ﴾ ہٹا دیا جائے تو اس كی خانہ پوری مشكل ہوجائے؛ آیتِ ثانیه: ترجمه: تمهارے لیے حلال كر دیا گیا هے كه روزوں كی رات میں تم اپنی بیویوں سے بے تكلف صحبت كرو۔ دیكھیے: اس مثال میں ﴿الرفث﴾ ہے، زجاج كہتے ہیں كہ: رفث ایسا جامع كلمہ ہے جو ہر ایسے قول وفعل پر مشتمل ہے جو میاں اپنی بیوی سے چاہتا ہے۔ (الزیادة والاحسان) آیتِ ثالثه: اگر تمھیں (جنگ اُحُد میں ) ایك زخم لگا هے تو اُن لوگوں كو بھی (جنگ بدر میں ) اسی جیسا زخم لگ چكا هے، یه تو آتے جاتے دِن هیں جنهیں هم لوگوں كے درمیان باری باری بدلتے رهتے هیں ؛ اور مقصد یه تھا كه: ...، اور مقصد یه بھی تھا كه: ’’الله پاك ایمان والوں كو میل كچیل سے نكھار كر ركھ دے، اور كافروں كو ملیا میٹ كرڈالے‘‘۔دیكھیے: (مَحَّصَ) كے معنی: كسی (قیمتی) چیز كو اس میں موجود عیوب سے ایسا پاك صاف كرناكه اس میں كسی قسم كی كھوٹ باقی نه رهے، كهاجاتا هے: مَحَّصَ الذَّهَبَ بالنَّار، سونے كو آگ میں پگھلا كر كھوٹ سے صاف كرنا؛ گویا ایمان والوں كو میل كچیل سے پاك صاف كرنے كو تشبیه دی هے سونے كو آگ میں پگھلا كر كھوٹ سے صاف كرنا۔ اسی طرح (مَحَقَ) كے معنی: بے بركت كرنا، بےاثر وبےنتیجه بنانا، تباه وبرباد كرنا، اسی سے المُحاق هے، یعنی: چاند كی روشنی میں كمی، چاند پورا هوجانے كی راتوں كے بعد اس میں آنےوالی كمی، بےنوری اور نقص؛ یعنی: الله پاك كافروں كو مختلف مواقع دےكر آهسته آهسته انهیں مكمل پھلنے پھولنے كا موقع دیں گے پھراِنهیں ایسا تباه وبرباد كریں گے كه: نام ونشان مٹ جائے۔