اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
اقسامِ قصرِ اضافی قصرِ اضافی: كی تین قسمیں هیں : ۱قصر افراد، ۲ قصر تعیین، ۳ قصر قلب۔ ۱ قصر اِفراد: وه قصر اِضافی هے جس میں متكلم كا مخاطب ایك موصوف میں دو صفتوں كا، یا ایك صفت میں دو موصوفوں كی شركت كا اعتقاد ركھے هوئے هو، جیسے: ﴿وَمَا مُحَمَّدٌ إِلاَّ رَسُوْلٌ، قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ﴾۱ [آل عمران:۱۴۴]؛ ﴿لَقَدْ كَفَرَ الَّذِیْنَ قَالُوْآ إِنَّ اللهَ ثَالِثُ ثَلٰثَةٍ، وَمَا مِنْ إِلٰهٍ إِلَّآ إلٰهٌ وَّاحِدٌ﴾ [المائدة:۷۳] ۲ قصرِ تعیین: وه قصر اضافی هے جس میں متكلم كا مخاطب ایك موصوف میں دو صفتوں كے بابت یا ایك صفت میں دو موصوفوں كی شركت كے بابت مترددهو، جیسے: ﴿مَا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَآ أَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِكُمْ وَلٰكِنْ رَّسُوْلَ اللهِ وَخَاتَمَ النَّبِیِّیْنَ﴾۲[أحزاب:۴۰] ۳ قصر قلب: وه قصر اضافی هے جس میں مخاطب اس حكم كے بر عكس كا اعتقاد ركھے هوئے هو جس كو متكلم ثابت كرنا چاهتا هے، اور متكلم طریق قصر كے زریعے مخاطب كے اعتقاد كو رد ۱آیتِ اولی: بعضے صحابه آپ كے شهید هونے كی خبر سن كر حوصله چھوڑ بیٹھے تھے؛ ان حضرات كو ان لوگوں كے درجه میں اتارا گیا جو آپ ﷺ (موصوف) میں وصفِ رسالت كے ساتھ وصف خلود (دونوں صفتوں ) كے معتقد هوں ؛ چنانچه قصر اضافی كا اسلوب اختیار فرما كر آپ كی ذات كو وصفِ رسالت پر منحصر فرمایا اور وصفِ خلود كی نفی فرمائی۔(علم المعانی، فوائد) آیتِ ثانیه: اس آیت میں نصاریٰ سے خطاب هے جو تثلیث (مسیح، روح القدس اور الله تینوں خدا هیں ) كے قائل تھے، اس كی نفی كرتے هوئے مضمون كو اسلوبِ قصر میں بیان كیا كه: اِلٰه تو صرف ایك هی هے، یعنی: وصفِ الوهیت صرف ایك میں منحصر هے تین مَوصوفوں میں نهیں ، جیسا كه نصاریٰ گمان كرتے هیں ؛ لهٰذا یه قصر اِفراد هے۔ (علم المعانی) ملحوظه: پهلی مثال قصر اضافی كے ساتھ قصرِ موصوف علی الصفت كی هے، جب كه دوسری قصرِ صفت علی الموصوف كی هے۔ ۲ یعنی: حضرت زید بن حارثه جن كو آپ ﷺنے متبنیٰ كر لیا تھا، آپ كے واقعی بیٹے نهیں بن گئے تھے -جیسا كه تمھارا خیال هے- كه آپ ان كی مطلقه سے نكاح نه كر سكے؛ اور ایك زید هی كیا! آپ تو مَردوں میں سے كسی كے بھی باپ نهیں ؛ كیوں كه آپ كی اولاد میں یا لڑكے هوئے جو بچپن میں گذر گئے اور بعض اس آیت كے نزول كے وقت تك پیدا هی نهیں هوئے تھے، یا بیٹیاں تھیں جن میں سے حضرت فاطمة الزهراءؓ كی ذرّیت دنیا میں پھیلی۔ اس كی كچھ تفصیل پهلے ’’طرقِ قصر‘‘ كے تحت عطف به لٰكن كے ضمن میں گذر چكی هے۔(الزیادة)