اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
وجه شبه كی حقیقت اور اس كی صورتیں ۱ وجه شبه كبھی طرفین كی عینِ حقیقت هوتی هے، جیسے: زید كو عمر كے ساتھ تشبیه دینا انسان هونے میں ۔ ۲ وجه شبه كبھی طرفین كی جزئِ حقیقت یعنی جنس هوتی هے، جیسے: گوڑے كو انسان سے تشبیه دینا حیوان هونے میں ۔ ۳ وجه شبه كبھی طرفین كی جزئِ حقیقت یعنی فصل هوتی هے، جیسے: قمیص كو چادر سے تشبیه دینا قُطنی هونے میں ۔ ۴ وجه شبه كبھی طرفین كی حقیقت سے خارج هوتی هے اور حسی صفت هوتی هے، جیسے: كوے كو رات سے تشبیه دینا سیاهی میں ۔ ۵ وجه شبه كبھی طرفین كی حقیقت سے خارج هوتی هے اور عقلی صفت هوتی هے، جیسے: زید كو عمر سے تشبیه دینا ذكاوت وفطانت میں ۔ ۶ وجه شبه كبھی طرفین كی حقیقت سے خارج هوتی هے اور اضافی صفت هوتی هے، جیسے: دلیل اور حجت كو سورج سے تشبیه دینا ظلمت كے حجاب كو هٹانے میں ۱۔ (الطریق الوصول) ۱ تقسیم سادس: اقسامِ تشبیه باعتبار طرَفین تشبیه اپنے دو طرف یعنی: مشبه ومشبه به كے مفرد یا مركب هونے كے اعتبار سے چار قسموں پر هے: ۱ مفرد بالمفرد، ۲ مركب بالمركب، ۳ مفرد بالمركب، ۴ مركب بالمفرد۔ [۱] تشبیه مفرد بمفرد: تشبیه كے دونوں طرف مفرد هوں ؛ چاهے یه دونوں مفرد مقید هوں یا مفرد مجرد (مطلق عن التقیید) هوں یا طرفِ اوّل مفرد (مطلق)، ثانی مفرد مقیدهو یا طرفِ اول مفرد مقید، ثانی مفرد مجرد هو۔ تقیید كا مطلب یه هے كه: طرفین میں سے كوئی ایك وصف، اضافت، مفعول، حال یا جار مجرور سے اس طور پر مقید هو كه: وه وجه شبه تركیب كی حد كو نه پهنچے؛ لیكن وجه شبه كے مستحكم هونے میں اس قید كا اثر هوجیسے: ﴿یَوْمَ یَكُوْنُ ’’النَّاسُ‘‘ كَـ’’الْفَرَاشِ الْمَبْثُوْثِ‘‘۳ وَتَكُوْنُ الْـ’’جِبَالُ‘‘ كَـ’’الْعِهْنِ الْمَنْفُوْشِ‘‘۴﴾ [القارعة:۴-۳] حادثهٔ قیامت كے اس هولناك منظر كا كیا بیان هو! بس اس كے بعض آثار بیان كر دیے جاتے هیں جن سے اس كی سختی اور شدت كا قدرے اندازه هوسكتا هے، كه: اس دن لوگ بكھرے هوئے پتنگے جیسے هوجائیں گے؛ گویا پروانوں