اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
۱ استعارهٔ تَصْرِیْحِیَّه: وه استعاره هے جس میں مستعار منه (مشبه به) كے لفظ كی صراحت كی گئی هو اور مستعار له (مشبه) كو حذف كردیا هو، جیسے: ﴿كِتٰبٌ أَنْزَلْنٰهُ إِلَیْكَ لِتُخْرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ إِلَی النُّوْرِ﴾ [إبراھیم:۱]؛ ﴿فَأَذَاقَهَا اللهُ لِبَاسَ الْجُوْعِ وَالْخَوْفِ بِمَا كَانُوْا یَصْنَعُوْنَ٭﴾۱ [النحل:۱۱۲]۔. ۲ اِستِعارهٔ مَكْنِیَّه: وه استعاره هے جس میں مستعار منه (مشبه به) كے لفظ كو حذف كر دیا هو اور مشبه به كے لوازمات میں سے كسی لازم كے ذریعے اس كی طرف اشاره كر دیا هو، جیسے: ﴿وَاخْفِضْ لَهُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَةِ﴾۲ [بني إسرائیل:۲۴۰].تقسیم ثانی: استعارهٔ اصلیه وتبعیه لفظِ مستعار كے اعتبار سے استعاره كی دو قسمیں هیں : ۱ استعاره اصلیه ۲ استعاره تبعیه۔ ۱آیتِ اولی: یه كتاب اندھیریوں سے نور كی طرف یعنی گمراهیوں سے ایمان كی طرف نكالنے والی هے؛ یهاں مستعار له (مشبه) ضلالات اور ایمان هیں جو مذكور نهیں ، اور مستعار منه (مشبه به) ظلمات اور نور هیں جو مذكور هیں ؛ لهٰذا یه استعارهٔ تصریحیه اصلیه هوا؛ اور استعارهٔ تصریحیه تبعیه كی مثال: ﴿وَلَأَصَلِّبَنَّكُمْ فِيْ جُذُوْعِ النَّخْلِ﴾ هے جو استعارهٔ تبعیه میں آرهی هے۔ آیتِ ثانیه: جب بستی والوں نے انعاماتِ الٰهیه كے مقابله میں بغاوت كی ٹھان لی تو الله تعالیٰ نے انهیں كفرانِ نعمت كا مزه چكھایا كه: امن وچین كی جگه خوف وهراس نے اور فراخ روزی كی جگه بھوك اور قحط كی مصیبت نے اس طرح گھیر لیا، جیسے: كپڑا، پهننے والے كے بدن كو گھیر لیتا هے؛ ایك دم كو بھوك اور ڈر اُن سے جدا نه هوتا تھا۔ یهاں بستی والوں پر نازل هونے والے حوادثات كی وجه سے ان كو پهنچنے والے غم وحزن، خوف وهراس اور بے چینی وگھبراهٹ (مشبه، مستعارله) كو لباس (مشبه به، مستعار منه) كے ساتھ تشبیه دی هے؛ اور وجهِ جامع احاطه كرنا (گھیرنا) هے؛ پس لباس مشبه به (مستعار منه) هے جو مذكور هے اور بستی والوں كو پهونچنے والا غم، حزن، خوف وهراس اور گھبراهٹ مشبه (مستعار له) هے جو محذوف هے؛ لهٰذا اس كو استعارهٔ تصریحیه كهتے هیں ۔ (علم البیان) ۲تُو والدین كے آگے نیازمندی سے عاجزی كے بازو جھكا دے!۔ دیكھئے ذلت وعاجزی كوئی ایسی چیز نهیں هے جس كا بازو اور پَر هو (قرینه)؛ یهاں باری تعالیٰ نے ذلت وعاجزی كو پرندے سے تشبیه دی، پھر پرندے كو حذف كر كے اس كے لازم ﴿جَنَاحَ﴾ بازو كے ذریعه مشبه به كی جانب اشاره كر دیا؛ یهاں ﴿ذُلّ﴾ مشبه كو ذكر كیا هے اور ’’طائر‘‘ مشبه به محذوف هے؛ لهٰذا یه استعارهٔ مكنیه هوا۔ ملحوظه: اس مثال میں استعاره تخییلیه بھی هے تفصیل آگے آرهی هے۔