اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
فصل رابع: متعلق به اختتامِ فِقره سجع واَقسامِ سجع جس كلام كے اجزاء میں هم آهنگی اور یكسانیت هوتی هے تو مخاطب كو ایك خاص قسم كی لذت محسوس هوتی هے، اور ایسا كلام نفس كو اُسی جیسے دوسرے كلام كا مشتاق بنا دیتا هے؛ پھر جب اُسی توافق اور كلام كے اجزاء میں هم آهنگی كے ساتھ دوسرا كلام بھی اُسی انداز میں پیش هوتا هے -جس كا نفس منتظر تھا- تو اس وقت لذت دوگنا هوجاتی هے؛ اور جب فواصل میں بھی دونوں فقرے مشترك هوجاتے هیں تو لذت سه گنا هوجاتی هے، اور فطرتِ سلیمه اپنے ذوقِ سلیم سے موزون ومقفیٰ كلام كی حلاوت اور مٹھاس محسوس كرتی هے۔ (الفوز الكبیر) ملحوظه: قرآنِ مجید كے قافیه اور وزن كے لیے حضرت شاه صاحب كا مفید مضمون ص:۱۴ پر ملاحظه فرمائیں ۔ ۱ سَجَعْ: كلامِ منثور میں كے دو یا چند فاصلوں كا حرفِ اخیر (حاشیہ) میں یكساں اور موافق ہونا؛ چاہے یہ یكسانیت ایك ہی حرف كے استعمال سے ہو یا دو قریب المخرج حروف لانے سے ہو، جیسے: ﴿وَالطُّوْرِ وَكِتٰبٍ مَّسْطُوْرٍ فِيْ رَقٍّ مَّنْشُوْرٍ وَّالْبَیْتِ الْمَعْمُوْرِ﴾ [الطور:۴-۱]؛ ﴿قٓ وَالْقُرْاٰنِ ’’الْمَجِیْدِ‘‘ بَلْ عَجِبُوْآ أَنْ جَاءَهُمْ مُّنْذِرٌ مِّنْهُمْ فَقَالَ الْكٰفِرُوْنَ هٰذَا شَيْءٌ ’’عَجِیْبٌ‘‘﴾ [قٓ:۱-۲]؛ ﴿وَعَجِبُوْآ أَنْ جَآءَهُمْ مُّنْذِرٌ مِّنْهُمْ وَقَالَ الْكٰفِرُوْنَ هٰذَا سٰحِرٌ كَذَّاب٭ أَجَعَلَ… الْأٰلِهَةَ.... إِنَّ هٰذَا لَشَيْءٌ عُجَاب وَانْطَلَقَ الْمَلَأَ مِنْهُمْ….... إِنَّ هٰذَا لَشَيْءٌ یُّرَادُ… مَا سَمِعْنَا بِهٰذَا فِي الْمِلَّةِ الْآخِرَةِ إِنْ هٰذَا إِلاَّ اخْتِلاَق﴾۱ [ص:۷-۴]. ۱ آیتِ اولیٰ: قسم هے كوهِ طور كی، اور اُس كتاب كی جو ایك كھلے هوئے صحیفے میں لكھی هوئی هے، اور قسم هے بیتِ معمور كی اور بلند كی هوئی چھت كی۔