اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
محسِّنات لفظیه فصل اوّل: در تشابه لفظین جِنَاس: دو لفظوں كا نطق وتكلم میں ایك جیسا ہونا اور معنی میں مختلف ہونا، جیسے: ﴿وَیَوْمَ تَقُوْمُ ’’السَّاعَةُ‘‘ یُقْسِمُ الْمُجْرِمُوْنَ، مَا لَبِثُوْا غَیْرَ ’’سَاعَةٍ‘‘﴾۱ [الروم:۵۵] ملحوظہ: ۱ جنا س سے سامع كی توجہ مائل كرنا یا توجہ باقی ركھنا مقصود ہوتا ہے؛ كیوں كہ عبارت میں مناسب الفاظ كو ذكر كرنا نیز لفظِ مشترك سے اولاً ایك معنی اور ثانیاً دوسرا معنی مراد لینا بھی سامع وقاری كے دل میں شوق پیدا كرتا ہے۔ (الزیادة) ملحوظہ: ۲ جناس كو تجنیس، تجانس اور مجانسہ بھی كہتے ہیں ۔ (جواھر) جناس كی دو قسمیں ہیں : ۱ جناس تام، ۲ جناس غیر تام۔ جِنَاسِ تَام: وہ جناس ہے جس میں دو لفظ -معنیٰ كے اختلاف كے ساتھ- حروف كی نوعیت میں ، تعداد میں ، ہیئت (حركات وسكنات) اور ترتیب میں موافق ہوں ، جیسے: ﴿وَیَوْمَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ یُقْسِمُ الْمُجْرِمُوْنَ مَا لَبِثُوْا غَیْرَ سَاعَةٍ﴾۲ [الروم:۵۵]. جناس تام كی تین قسمیں ہیں : ۱ مُمَاثِل، ۲ مُسْتَوْفِیْ، ۳ جناسِ تركیب۔ ۱ جِناسِ مُمَاثِل: وہ جناسِ تام ہے جس میں دو لفظ، حروف كی نوعیت: تعداد، حركات وسكنات اور ترتیب میں موافق ہونے كے ساتھ نوعیت كلمہ (یعنی: اسمیت، فعلیت اور حرفیت) میں مختلف نہ ہوں ، جیسے: ﴿وَیَوْمَ تَقُوْمُ ’’السَّاعَةُ‘‘ یُقْسِمُ الْمُجْرِمُوْنَ مَا لَبِثُوْا ۱جس روز قیامت برپا ہوگی، اُس دن مجرم لوگ قسم كھالیں گے كہ: وہ دنیا میں ایك گھڑی سے زیادہ نہیں رہے۔ اس آیت میں پہلی ﴿سَاعَة﴾ سے قیامت مراد ہے، اور دوسری ﴿سَاعَة﴾ سے گھڑی مراد ہے۔ ۲یہاں ﴿اَلسَّاعَةُ﴾ اور ﴿سَاعَةٍ﴾ دونوں نطق میں موافق ہیں اور معنیً مختلف ہیں ؛ كیوں كہ ساعة اولیٰ سے قیامت مراد ہے اور ساعة ثانیہ سے زمانہ مراد ہے۔ اور ظاہر ہے كہ دونوں كے حروف ایك ہی نوعیت كے ہیں ؛ لہٰذا یہ جناس تام مماثل ہے۔(علم البدیع)