اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
وَالْیَتٰمٰی وَالْمَسٰكِیْنِ‘‘، وَ’’قُوْلُوْا لِلنَّاسِ حُسْنًا‘‘﴾۱ [البقرة:۸۳]. ملحوظه: توسط بین الكمالین كا شمار مواضع وصل وفصل دونوں میں هوتا هے۔ ۃ ۃ ۃمواضعِ فصل وجوبِ فصل كی پانچ جگهیں هیں : ۱ كمال اتصال: دو جملوں كے درمیان اتحادِ تام هو یعنی دوسرا جمله پهلے كی تاكید، بیان یا بدل واقع هو، جیسے: ﴿فَـ’’مَهِّلِ الْكٰفِرِیْنَ أَمْهِلْهُمْ رُوَیْدًا٭﴾ [الطارق:۱۷]؛ ﴿فَوَسْوَسَ إِلَیْهِ الشَّیْطٰنُ ’’قَالَ یٰٓاٰدَمُ هَلْ أَدُلُّكَ عَلیٰ شَجَرَةِ الْخُلْدِ‘‘﴾ [طٰهٰ:۱۲۰]؛ ﴿أَمَدَّكُمْ بِمَا تَعْلَمُوْنَ٭ ’’أَمَدَّكُمْ بِأَنْعَامٍ وَّبَنِیْنَ‘‘﴾۲ ٭[الشعراء:۱۳۳]. ۱آیت اولیٰ: بے شك نیك لوگ نعمتوں میں هوں گے اور بد كار لوگ دوزخ میں هوں گے؛ یه دونوں جملے لفظاً ومعنیً خبریه هیں ۔ آیت ثانیه:اور (وه وقت یاد كرو) جب هم نے بنی اسرائیل سے پكا عهد لیا تھا كه: تم الله كے سوا كسی كی عبادت نهیں كروگے، اور والدین سے اچھا سلوك كروگے، اور رشته داروں سے بھی اور یتیموں اور مسكینوں سے بھی۔ یهاں اخیری دو جملے لفظاً ومعنیً انشائیه هیں ؛ كیوں كه ﴿وَبِالْوَالِدَیْنِ إِحْسَانًا﴾ مصدر بمعنی امر هونے كی وجه سے ’’أحْسِنُوا بالوَالِدَیْن‘‘ كے حكم میں هے، اور پهلا جمله ﴿لَاتَعْبُدُوْنَ إِلاَّ اللهُ﴾ لفظاً خبریه هے اور ’’لاتَعْبُدُوا إلَّا اللهَ‘‘ كے معنیٰ میں هونے كی وجه سے انشائیه هے۔(علم المعانی) ۲ آیتِ اولیٰ: تم كافروں كو مهلت دو، پس چند روز هی مهلت دو۔ اس میں جملهٔ ثانیه ’’اَمْهِلْهُمْ رُوَیْدًا‘‘ جملهٔ اُولیٰ ’’مَهِّلِ الْكٰفِرِیْنَ‘‘ كے لیے تاكید هے۔ آیتِ ثانیه: اس كا ترجمه ’’اصطلاحات وصل وفصل‘‘ كے ضمن میں گذر گیا هے۔ یهاں جملهٔ اولیٰ ﴿فَوَسْوَسَ﴾ میں جس وسوسه كا تذكره هے اسی وسوسه كا بیان جملهٔ ثانیه ﴿قَالَ یٰٓاٰدَمُ هَلْ أَدُلُّكَ﴾ میں هے۔ آیتِ ثالثه: اور اس ذات سے ڈرو! جس نے ان چیزوں سے نواز كر تمهاری قوت میں اضافه كیا هے جو تم خود جانتے هو، اس نے تمهیں مویشیوں اور اولاد سے بھی نوازا هے؛ دیكھیے! مویشیوں اور اَولاد سے نوازنا، یه نوازشاتِ الٰهی كا ایك حصه هے۔ اس میں جمله ثانیه: ’’اَمَدَّكُمْ بِأَنْعَامٍ وَّبَنِیْنَ‘‘ جملهٔ اولیٰ ’’اَمَدَّكُمْ بِمَا تَعْلَمُوْنَ‘‘ كا بدلِ بعض هے۔