اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
یعنی: غافِل؛ باری تعالیٰ كا فرمان: ﴿وَلَأُصَلِّبَنَّكُمْ فِيْ جُذُوْعِ النَّخْلِ﴾۱ [طٰهٰ:۷۱]؛ أي: علیٰ جُذُوْع النَّخْل.تقسیمِ ثالث: استعارهٔ مرشحه، مجرده، مطلقه ملائمِ مشبه ومشبه به كے ذكر وعدمِ ذكر كے اعتبار سے استعاره كی تین قسمیں هیں : ۱ مرشحه، ۲ مجرده، ۳ مطلقه۔ ۱ استعاره مُرَشَّحَه: وه استعاره هے جس میں -قرینے كے ذریعے استعاره كے تام هو جانے كے بعد- مستعار منه (مشبه به) كا ملائم ومناسب مذكور هو، جیسے: ﴿أُولٰئِكَ الَّذِیْنَ ’’اشْتَرَوُا‘‘ الضَّلٰلَةَ بِالْهُدٰی فَمَا رَبِحَتْ تِّجَارَتُهُمْ﴾۲ [البقرة:۱۶]. ۱مثالِ اول میں استعاره اس طرح جاری هوگا كه: دلالتِ واضحه كو نطق سے تشبیه دی دونوں كے مراد كو واضح كرنے كے جامع كی وجه سے، پھر دلالتِ واضحه كے لیے نطق (مشبه به) كو مستعار لیا گیا؛ پھر نطق سے مشتق كیا گیا نَطَقَت بمعنی: دَلَّتْ كو؛ اس مثال میں لفظِ مستعار نطقت فعل هے۔ اسی طرح ’’فلانٌ عَقْلُهُٗ نَائِمٌ‘‘ میں استعاره اس طرح جاری هوگا كه: غفلت كو تشبیه دی نوم سے دونوں میں عدم اِدراك كے جامع كی وجه سے، پھر غفلت كے لیے نوم كو مستعار لیا گیا، پھر نوم مصدر سے نائم بمعنی غافل كو استعارهٔ تبعیه كے طور پر لیا گیا۔ (علم البیان) اخیری مثال میں استعاره اس طرح جاری كریں گے: كه استعلاء كو ظرفیت سے تشبیه دی گئی هے ’’تمكُّن‘‘ یعنی: قرار پكڑنے كی جامعیت كی وجه سے؛ پھر یه تشبیه ان كلی معنوں (استعلاء وظرفیت) سے متجاوز هوئی؛ چناں چه مشبه به (ظرفیت) كے جزئیات میں سے ایك جزئی (حرف ’’في‘‘) كو مشبه (استعلاء) كے جزئیات میں سے ایك جزئی (حرف ’’علی‘‘) كے لیے مستعار لیا گیا؛ یهاں لفظ مستعار حرف ’’في‘‘ هے؛ لهٰذا استعاره تبعیه هوا۔ ملحوظه: اس استعاره كو تبعیه اس لیے كهتے هیں كیوں كه فعل وحرف میں جاری هونے والا استعاره اوّلا مصدر اور معنیٔ حرف میں جاری هوگا، پھر تبعاً دو فعلوں اور دو حرفوں میں جاری هوگا؛ مثلاً: مِن برائے ابتداء، إلیٰ برائے انتهاء اور رُب برائے تقلیل میں استعاره جاری هوگا، اس كے بعد تبعاً حروف میں جاری هوگا۔ ۲یہاں ﴿اشْتَرَوُا﴾، ’’اختاروا‘‘ كے معنی میں هے؛ چناں چه اختیار كو اشتراء كے ساتھ تشبیه دی گئی هے استبدال كی جامعیت كی وجه سے؛ اور قرینه ﴿ضَلٰلَة﴾ هے؛ كیوں كه ضلالت كوئی ایسی چیز نهیں جس كی خرید وفروخت هوسكے؛ جب استعاره اپنے قرینے كے ساتھ مكمل هوگیا پھر هم نے عبارت میں ﴿رَبِحَتْ تِّجَارَتُهُمْ﴾ كو پایا جو اشتراء (مشبه به) كے ملائمات ومناسبات میں سے هے؛ لهٰذا یه استعاره ’’مرشحه‘‘ كهلائے گا، اور ﴿فَمَا رَبِحَتْ تِّجَارَتُهُمْ﴾ میں ترشیح هے۔