اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
فصل ثالث: اغراض تشبیه اغراض تشبیه عائد بر مشبه مشبه سے متعلق اغراض تشبیه چھ هیں ۱: [۳] تشبیه مفرد بمركب: ایك مفرد كو دوسرے مركب كے ساتھ تشبیه دینا، جیسے: ﴿مَثَلُهُمْ كَمَثَلِ الَّذِي اسْتَوْقَدَ نَارًا فَلَمَّآ أَضَآءَتْ مَا حَوْلَهُ ذَهَبَ اللهُ بِنُوْرِهِمْ وَتَرَكَهُمْ فِيْ ظُلُمٰتٍ لاَّیُبْصِرُوْنَ۔۱۷﴾ [البقرة:…۱۷] یهاں الله سبحانهٗ وتعالیٰ نے ان منافقین كی حالت كو تشبیه دی هے جن كے سامنے اسلام كی حقانیت كے دلائل ظاهر هوتے هیں اور اُن دلائل كی روشنی بھی حاصل كرتے هیں ؛ اس كے بعد وه اپنی سابقه گمراهی میں لوٹ آتے هیں ۔ یهاں مشبه منافق كی وه حالت هے جو دل میں كفر چھپاتا هے اور زبان سے ایمان كا اظهار كركے اپنے جان ومال كو محفوظ كر لیتا هے اور مالِ غنیمت سے كچھ فائده بھی اٹھا لیتا هے؛ اس حالت كو تشبیه دی هے اُس آگ جلانے والے كی حالت سے جو گرمی حاصل كرنے اور كسی چیز كو دیكھنے كے لیے آگ جلاتا هے پھر وه اس آگ سے معمولی فائده اٹھانے پایا تھا كه اچانك آگ بجھ گئی! اور اندھیرے میں متحیر هوگیا كه اب كچھ دكھائی هی نهیں دیتا اور اس پر گھٹا ٹوپ تاریكی چھا گئی؛ بالكل اسی طرح اُس منافق كی حالت بھی هے جو اوّلا كچھ دنیوی فائده اٹھانے پایا تھا كه مرتے هی عذابِ الیم میں مبتلا هوگیا۔اور وجهِ شبه یه هے: وه مختصر مدت میں پائی جانے والی هدایت كی هیئت هے جس كے بعد حیرت ناك اور اضطراب انگیز تاریكی چھا جاتی هو۔ اسی طرح شاعر كا شعر: وَحَدَائقَ لَبِسَ الشَّقِیْقَ نَبَاتُها، كالأرجوانِ مُنَقَّطٌ بِالعَمْبَر؛ گل لاله (مفرد)كو ایسی سرخ چادر كے ساتھ تشبیه دینا جس میں سیاه نكتے پڑے هوئے هوں ۔ [۴] تشبیه مركب بمفرد: ایك مركب كو دوسرے مفرد كے ساتھ تشبیه دینا، جیسے: سیاه دھبے لگی هوئی سرخ چادر (مركب)كو گلِ لاله سے تشبیه دینا، اسی طرح جیسے: ﴿وَلَهُ الْجَوَارِ الْمُنْشَئٰتُ فِي الْبَحْرِ كَالْأَعْلاَمِ۲۴﴾ [الرحمٰن:۲۴]، یهاں سمندر میں چلنے والی كشتیوں كی حالت (مركب) كو پهاڑوں كے ساتھ تشبیه دی هے۔ (الزیادة)۔ ملحوظه: بقول ابن الاثیر جزری: تشبیه كی یه قسم قلیل الاستعمال هے۔ ۱باب تشبیه میں بلغاء كے نزدیك یه مسلم هے كه: مشبه به میں وجه شبه، مشبه كے مقابلے میں زیاده واضح اور ظاهر هونی چاهئے، اسی وجه سے اغراض تشبیه میں وجهِ شبه كے اعتبار سے ناقص كو زائد كے ساتھ لاحق كیا جاتا هے؛ لهٰذا عموماً مشبه به میں وجهِ شبه اقویٰ اور اتم درجه هوا كرتی هے، چاهے حقیقی طور پر هو جیسا كه اغراضِ تشبیه عائد بر مشبه میں هوتی هے، یا اِدّعائی هو، جیسا كه اغراضِ تشبیه عائدبر مشبه به میں هوتی هے۔ ملحوظه: (۱) تشبیه میں اصالةً مشبه ادنیٰ اور مشبه به اعلیٰ هوتا هے؛ لیكن اگر مشبه به مخاطب اور سامع كے سامنے ظاهر اور واضح هو تو صرف وضاحت كے پیشِ نظر اس كو مشبه به بنا لیتے هیں اگر چه في نفسهٖ وه ادنیٰ كیوں نه هو، جیسے: ﴿مَثَلُ نُوْرِهِ كَمِشْكوٰةٍ فِیْهَا مِصْبَاح﴾ [النور: ۳۵] (الزیادة والاحسان)۔