اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
۴ سامعین كے دِلوں میں كسی مضمون كی عظمت بیان كرنے یا هولناكی بٹھانے كے لیے، جیسے: ﴿اَلْقَارِعَةُ مَا الْقَارِعَةُ وَمَا أَدْرٰكَ مَا الْقَارِعَةُ یَوْمَ یَكُوْنُ النَّاسُ كَالْفَرَاشِ الْمَبْثُوْثِ﴾، [القارعة:۴-۱] ﴿إِذَا زُلْزِلَتِ الْأَرْضُ زِلْزَالَهَا وَأَخْرَجَتِ الْأَرْضُ أَثْقَالَهَا﴾۱ [الزلزال:۲-۱]اقسامِ كنایه باعتبار وسائط باعتبارِ وسائط، لوازم اور سیاق كے كنایه كی چار قسمیں هیں : ۱ تلویح، ۲رمز، ۳ ایماء واشاره، ۴ تعریض۔ ۱ تَلْوِیْح: لفظ كے معنیٔ حقیقی اور اس كے لازمِ معنی كے درمیان وسائط زیاده هوں ، جیسے حدیث أم زرع میں نویں عورت نے كها: زَوْجِيْ رَفِیْعُ العِمَادِ، ’’عَظِیْمُ الرَّمَادِ‘‘، طَوِیْلُ النِّجَادِ، قَرِیْبُ البَیْتِ مِنَ النَّادِ۲. ۱آیتِ اولی: یاد كرو وه واقعه جو ’’دِل دهلا كر ركھ دےگا‘‘! كیا هے وه دِل دهلا دینے والا واقعه؟ اور تمھیں كیا معلوم وه دِل دهلانے والا واقعه كیا هے؟ جس دِن دسارے لوگ پھیلے هوئے پروانوں كی طرح هوجائیں گے!...؛ آیتِ ثانیه: جب زمین ’’اپنی بھونچال سے جھنجھوڑ دی جائے گی‘‘، اور زمین اپنے بوجھ كو باهر نكال دےگی، اور انسان كهےگا: اس كو كیا هوگیا هے؟ دیكھیے: یهاں قیامت كے احوال كو ایسے كنائی الفاظ سے بیان فرمایا هے جس سے قیامت كی هولناكی هوتی هے۔ (علم البیان) ۲ میرا شوهر اونچے مكان والا (رفیع الشان)، بڑی راكھ والا (بڑا مهمان نواز)، اور دراز پڑتله والا (دراز قد) هے، اس كا مكان دار المشورت سے قریب هے؛ اس مثال میں تین جگه كنایه هے: رفیع العماد، یه ایماء واشاره كی مثال هے؛ كثیر الرماد، یه تلویح كی مثال هے؛ طویل النجاد، یه اِیماء واِشاره كی مثال هے۔دیكھئے! ’’رفیع العماد‘‘ سے عورت نے اپنے شوهر كی شرافت اور سرداری كا كنایه كیا هے، اور وه اس طرح كه: اونچے ستونوں والا مكان شریف لوگ بنایا كرتے تھے۔ ’’عظیم الرماد‘‘، زیاده راكھ والا هونا اور سخی هونا؛ اور ان دونوں كے درمیان مذكوره وسائط هیں : چولهے كی راكھ كی كثرت لكڑیوں كے به كثرت جلنے كو مستلزم هے، اور لكڑیوں كا به كثرت جلنا روٹیوں اور كھانا پكنے كی كثرت كو مستلزم هے؛ اور اِن دونوں كی كثرت كھانا كھانے والوں كی كثرت كو مستلزِم هے، اور كھانا كھانے والوں كی كثرت، مهمانوں كی كثرت كو اور مهمانوں كی كثرت سخاوت كو مستلزِم هے؛ یه ’’تلویح‘‘ هے۔ ’’طویل النجاد‘‘ اس سے دراز قد كا كنایه اس طرح هے كه:طولِ نجاد طولِ قامت كو مستلزم هے؛ گویا رفیع العماد سے سرداری كا، عظیم الرماد سے سخاوت كا طویل النجاد سے درازئے قد كا كنایه كیا گیا هے۔ (شمائل ترمذی وخصائل)