اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
فائده ۱ مسند اسلیه كے بعد ضمیر فصل كو كبھی لایا جاتا هے، اس وقت یه ضمیر قصر مسند علی المسندالیه كا فائده دیتی هے، بشرطیكه طرفین معرفه نه هوں ، جیسے: ﴿أَلَمْ یَعْلَمُوْآ أَنَّ اللهَ ’’هُوَ‘‘ یَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ وَیَأْخُذُ الصَّدَقٰتِ﴾۱ [التوبة: ۱۰۴]. ۲ طرفین كے معرفه هونے كی صورت میں ضمیر فصل قصر كے ساتھ تاكید كا بھی فائده دے گی،جیسے: ﴿لَایَسْتَوِيْ أَصْحٰبُ النَّارِ وَأَصْحٰبُ الْجَنَّةِ، أَصْحٰبُ الْجَنَّةِ هُمُ الْفَآئِزُوْنَ٭﴾ [الحشر:۲۰]؛ ﴿إِنَّ اللهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِیْنِ٭﴾۲ [الذاریات:۵۸]تعیین مقصور ومقصورعلیه مقصور ومقصور علیه كی تعیین كے اصول مندرجهٔ ذیل هیں ۔ ۱ طرقِ اَربعه میں هر ایك كے مقصور مقصورعلیه كی تعیین كا اُصول پهلے مذكور هوچكا هے۳۔ ۲ بابِ قصر میں عموما پهلے مقصور آتا هے اور مقصور علیه بعد میں آتا هے؛ سوائے تقدیم ماحقه التاخیر كے كه اس میں پهلے مقصور علیه هوتا هے اور مقصور بعد میں هوتا هے۔ فائده حقیقةً هو یا ادعاء اً (مبالغةً)۔ ۲- كبھی مسند كو نكره لایا جاتا هے اس بات كی طرف اشاره كرنے كے لیے كه مسند الیه صرف اسی مسند كے ساتھ خاص نهیں ؛ بلكه اس كے علاوه دوسری صفات بھی اس میں پائی جاتی هیں ، جیسے: سَعِیْدٌ أَمِیْرٌ، سعید امیر هے۔ ۳- كبھی مسند میں اضافت یا صفت كے ذریعه تخصیص كا معنی پیدا كیا جاتا هے، اول كی مثال، جیسے: زَیْدٌ غُلامُ رَجُلٍ، ثانی كی مثال،جیسے: سَاجِدٌ رَجُلٌ عَالِمٌ. ۱ترجمه: كیا ان (غزوهٔ تبوك میں پیچھے رهنے والے مخلصین مسلمانوں ) كومعلوم نهیں كه الله هی هے جو اپنے بندوں كی توبه بھی قبول كرتا هے اور صدقات بھی قبول كرتا هے؛ یهاں جمیرِ فصل كے بغیر عبارت یوں هوگی: أَنَّ اللهَ یَقْبَلُ التَّوْبَةَ. ۲ آیتِ اُولیٰ: دوزخ والے اور بهشت والے برابر نهیں ! بهشت والے هی مراد پانے والے هیں ۔ یهاں بطورِ قصرِ اِضافی صفتِ فَوْز كو اَصحاب جنت پر منحصر كیا هے، یعنی: صفت فوز اصحابِ دوزخ كی طرف متعدی نهیں ۔ آیتِ ثانیه: یعنی: : الله تو خود هی رزاق هے مستحكم قوت والا هے۔ اس آیت میں بھی تاكید كے ساتھ صفتِ رزق كو الله وحده لاشریك له پر منحصر كیا هے، یه قصرِ حقیقی هے۔ (علم المعانی) ۳نقشہ اگلے صفحہ کے حاشیہ میں ملاحظہ فرمائیں ۔