اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
هُوَ﴾۱ [الأنعام: ۵۹].تعیین قصرِ موصوف وقصرِ صفت یاد رهے كه: مقصور (معنوی اعتبار سے) موصوف هو تو وه قصرِ موصوف علی صفت هوگا اور اگر مقصور صفت هو تو وه قصر صفت علی موصوف هوگا، لهٰذا اُصولی طور پر جمله اسمیه وفعلیه میں قصرِ موصوف وقصرِ صفت كی تعیین حسبِ ذیل هوگی۔قصر در اَجزائے جمله اسمیه ۱ مبتدا كا قصر خبر پر هو تو وه قصر موصوف علی الصفت كے قبیل سے هوگا، جیسے: ﴿وَمَا الْحَیٰوةُ الدُّنْیَا إِلاَّ مَتَاعُ الْغُرُوْرِ٭﴾ [الحدید:۲۰]، إلا یه كه مبتدا اسم مشتق هو اور خبر اسم جامد هو تو وه قصر صفت علی الموصوف كے قبیل سے هوگا، جیسے: مَا القَائِمُ إلاَّ عَمْرٌو، عمرو كھڑا هی هے۔ ۲ خبر كا مبتدا پر قصر، قصر صفت علی الموصوف كے قبیل سے هوگا، جیسے: ﴿مَا عَلَی الرَّسُوْلِ إِلاَّ الْبَلٰغُ﴾۲ [المائدة:۹۹].قصر در اجزائے جمله فعلیه ۳ اگر فعل كا قصر فاعل پر هو تو وه قصر صفت علی الموصوف كے قبیل سے هوگا، جیسے: ﴿وَمَنْ یَّغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلاَّ اللهُ﴾۳ [آل عمران:۱۳۵]. ۴ فعل كا قصر مفعول پر هو تو اُسے قصر صفت علی الموصوف بنا سكتے هیں اور قصر موصوف علی الصفت بھی، جیسے: ما ضَرَبَ مُحَمَّدٌ إلاَّ زَیْداً،﴿وَإِنْ یُّهْلِكُوْنَ إِلاَّ أَنْفُسَهُمْ﴾ [الأنعام:۲۶]؛ ۱آیتِ اولیٰ: یهاں عبادت واستعانت كو الله وحده لایزال كے ساتھ مخصوص كرنا قصر صفت علی الموصوف كے قبیل سے هے۔تفصیل پهلے گذر چكی هے۔ آیتِ ثانیه: میں ’’مَفَاتِحُ الغَیْبِ‘‘ كے علم كو ذاتِ باری پر منحصر كرنا قصرِ حقیقی، قصرِ صفت علی موصوف هے۔ ۲پیغمبر علیه السلام نے خدا كا قانون اور پیام پهنچا كر اپنا فرض ادا كر دیا، اور خدا كی حجت بندوں پر تمام هوچكی هے؛ یهاں رسول كے فریضے كو بلاغ (موصوفِ معنوی) پر منحصر كرنا قصر صفت علی الموصوف كے قبیل سے هے۔(علم المعانی، فوائد) ۳ در اصل یوں تھا: یغفِرُ الله الذُّنوبَ؛ تفصیل ’’طرقِ قصر‘‘ كے تحت نفی واستثناء كے ضمن میں گذر چكی هے۔