اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
محسنات بدیعیه علمِ بدیع: وہ علم ہے جس کے ذریعہ فصیح وبلیغ کلام میں حسن پیدا کرنے کے طریقے معلوم ہوں ۔ کلام میں حسن پیدا کرنے کی دو صورتیں ہیں ، جن کو: محسِّنات جوہریہ، ومحسِّنات عرضیہ سے تعبیر کر سکتے ہیں یا محسناتِ اصلیہ، محسناتِ ضمنیہ سے بھی تعبیر کر سکتے ہیں ۔ محسنات جوہریہ، اس کے طریقے: تشبیہ، استعارہ، مجاز، کنایہ، ایجاز، اقسام اطناب اور مساوات ہیں ، جن کا ذکر بلغاء حضرات علم بیان ومعانی کے ضمن میں کرتے ہیں ۔ اور محسنات عرضیہ کی دو صورتیں ہیں : محسنات لفظیہ، محسنات معنویہ؛ جن كا بیان علم البدیع میں كیا جاتا هے۔ مُحَسِّنَاتِ مَعْنَوِیَّہْ: وہ طریقے ہیں جن کے ذریعہ معانیٔ کلام میں حسن پیدا کیا جائے؛ یہ طرق متعدد ہیں ۔ محسناتِ لفظیہ: وہ طریقے ہیں جن کے ذریعہ الفاظِ کلام میں حسن پیدا کیا جائے؛ یہ متعدد ہیں ۔بابِ اول: در محسناتِ معنویه متعلق به اجزائے كلام: جمعِ ضدین، در جمعِ متناسبین، لفظ ذو معنیین، اشیائے متعدده، طرفین جمله، اثباتِ صفت، حسنِ كلام۔ متعلق به مضمون كلام: تحسین مضمون، اثبات مضمون ۔بابِ دوم: در محسنات لفظیه متعلق به: تشابه لفظین، اختلافِ لفظین، متعلق به تحسین كلمه، متعلق به اختتام فِقره۔ خاتمه: متعلق به تحسین كلام۔ ضمیمه: در سرقاتِ شعریه، و ضروری اصطلاحات شعریه۔