اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
فصل ثانی: در اختلافِ لفظین جناسِ غیر تام: وہ جناس ہے جس میں دو لفظ مذكورہ چار چیزوں (نوعیتِ حروف، تعداد، ھیئت اور ترتیب) میں سے كسی ایك یاچند چیزوں میں مختلف ہوں ؛ اس كی ابتداء ًچار قسمیں ہیں : ۱ مُضَارِعْ (ولاحِقْ)، ۲ ناقِص (مطرَّف، مذیَّل)، ۳ مُحَرَّفْ (ومُصحَّف)، ۴ قَلْبَ۔ (علم البدیع) ۱ جِناسِ مُضَارِع: وہ جناسِ غیر تام ہے جس میں دو لفظ نوعیتِ حروف میں ایسے مختلف ہوں كہ: سوائے ایك حرف كے باقی حروف یكساں ہوں ؛ اور جن دو حروف میں نوعیت كا اختلاف ہوں ان دونوں كے مخارج قریب قریب ہوں ، جیسے: ﴿وَهُمْ ’’یَنْهَوْنَ‘‘ عَنْهُ وَ’’یَنْئَوْنَ‘‘ عَنْهُ﴾۱ [الأنعام:۲۶]. جناسِ لاحق: وہ جناسِ غیر تام ہے جس میں دو لفظ نوعیتِ حروف میں ایسے مختلف ہوں كہ: سوائے ایك حرف كے باقی حروف یكساں ہوں ؛ اور جن دو حروف میں نوعیت كا اختلاف ہو ان دونوں كے مخارج بعید ہوں ، جیسے: ﴿وَإِنَّهُٗ عَلیٰ ذٰلِكَ لَشَهِیْدٌ٭ وَإِنَّهُٗ لِحُبِّ الْخَیْرِ لَشَدِیْدٌ٭﴾۲ [العادیات:۸-۷]. ملحوظه: اگر یه دو بعید المخارج حروف متجانس (هم جنس) هیں تو اس كو ’’اِزدِواج‘‘ كهتے هیں ، ۱ اور یه دوسروں كو بھی اس (قرآن) سے روكتے هیں اور خود بھی اس سے دور رهتے هیں ۔یہاں ﴿یَنْهَوْنَ، وَیَنْئَوْنَ﴾ میں صرف ہمزہ اور ھاء كا فرق ہے، ہمزہ میں جہر وشدت ہے، اور ’’ھاء‘‘میں ہمس ورخاوت ہے؛ لیكن شدت اتصال كی بناء پر دونوں كو ایك شمار كر لیا جاتا ہے، كہ: دونوں اقصائے حلق سے نكلتے ہیں ۔ اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم كا فرمان: ’’الخَیْلُ مَعْقُوْدٌ بِنَوَاصِیْهَا الخَیْرُ‘‘؛ حدیث پاك كے ’’الخَیْلُ، الخَیْرُ‘‘ میں صرف لام اور راء كا فرق ہے؛ لیكن دونوں كے مخارج قریب ہیں ۔(علم البدیع) ۲ ترجمه: اور وه خود اس بات كا گواه هے، اور حقیقت یه هے كه وه مال كی محبت میں بهت پكا هے۔ یهاں ﴿لَشَهِیْدٌ﴾ اور ﴿لَشَدِیْدٌ﴾ میں ’’ھ‘‘ اور ’’د‘‘ كے علاوہ تمام حروف یكساں ہیں اور مذكورہ دونوں حروف كے مخارج مختلف ہیں اور ان كا مخرج بھی قریب نہیں ؛ بلكہ بعید ہے، ’’ھ‘‘ كا مخرج اقصائے حلق ہے اور ’’دال‘‘ كا مخرج زبان كی نوك اور ثنایا علیا كی جڑ ہے۔(علم البدیع)