اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
دور کرنے، اور سہل سے سہل تر انداز میں پیش کرنے کی سعی کی ہے۔ وباللہ التوفیق باری تعالیٰ همیں كلام الله اور کلام الرسول كی فصاحت وبلاغت سمجھنے كی طلب اور محنت كی توفیق عطا فرمائے۔ آمینكتاب میں کام کی نوعیت ۱ بلاغت كی اصطلاحات كو بہ زبانِ اردو سهل انداز میں پیش كیا گیا هے۔ ۲ اِجرائی اسلوب اختیار كیا هے؛ تاكه كلامِ الٰهی میں اجراء كرنا آسان هوجائے۔ ۳ حتی الوسع قرآن مجید وحدیث رسول سے مثال پیش كرنے کی کوشش کی گئی هے؛ تاكه اس علم كے پڑھنے پڑھانے كے اصل مقصد تك رسائی هوجائے۔ ۴ حواشی میں آیت واحادیث كا ضروری مطلب تحریر كرلیا هے؛ تاكه مضمون ومحلِ استشهاد سمجھنے میں دشواری نه هو۔ ۵ مثالوں میں اشعار وامثالِ عرب كو ذكر كرنے سے كافی حد تك احتراز كیا هے۔ ۶ علمِ بدیع میں ایسی بهت سی اصطلاحات كا اضافه كیا هے جن كا تعلق صرف اور صرف كلامِ الٰهی سے هے۔ ۷ وه اصطلاحاتِ معروفه جن كو عام كتبِ بدیع میں شعر كے ساتھ خاص ركھا گیا هے حالاں كه وه نثر میں بھی جاری هیں ، تو ایسے مواقع میں نثر كی قید كے اضافه كے ساتھ مثال بھی كلام الٰهی یا حدیثِ رسول الله ﷺسے پیش كرنے كی كوشش كی گئی هے۔ ۸ علمِ بدیع كی اصطلاحات -جس كو ضبط میں لانا دشوار سا هے-كو مختلف زاویوں سے دیكھ كر ایك نئے مناسب سانچے میں ڈھالنے كی ادنیٰ كوشش كی گئی هے۔ فَللّٰهِ الحَمْدُ ولهُ المِنَّة. ۹ دو ملتبس اصطلاحوں كے درمیان كا فرق حاشیه میں تحریر كیا هے۔ ۱۰ آیت كےپسِ منظر اور محلِ استشهاد كو حاشیه میں ذكر كرنے كا كافی حد التزام كیا هے۔