اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
المجْدُ بَیْنَ ثَوْبَیْهِ، وَالكَرَمُ بَیْنَ بُردَیْهِ۱.۔اُسلوبِ كنایه كے فوائد ۱ معانی كو محسوس صورتوں كی شكل میں پیش كرنا، تاكه وه معانی دِلوں میں راسخ هو جائیں ، جیسے: ﴿لَاتَجْعَلْ یَدَكَ مَغْلُوْلَةً إِلیٰ عُنُقِكَ﴾۲ [بني إسرائیل:۲۹]. ۲ معانی غیر مستحسنه كو كنایةً بهت مناسب الفاظ سے تعبیر كرنا، جیسے: جماع كی تعبیر: ﴿أَوْ ’’لٰمَسْتُمُ النِّسَآءَ‘‘﴾ سے یا ﴿أُحِلَّ لَكُمْ لَیْلَةَ الصِّیَامِ ’’الرَّفَثُ إِلیٰ نِسَآءِكُمْ‘‘﴾ سے كرنا، اور فرج كو ﴿فَأْتُوْا ’’حَرْثَكُمْ‘‘ أَنّٰی شِئْتُمْ﴾ سے تعبیر كرنا وغیره۳۔ (علم البیان) ۳ متكلم كسی چیز كو مخفی ركھنا چاهے تو اُسلوب كنایه اختیار كرتا هے، جیسے: ﴿وَرَاوَدَتْهُ الَّتِيْ هُوَ فِيْ بَیْتِهَا عَنْ نَفْسِهِ﴾۴ [یوسف: ۲۳]. ۱مقامِ مدح میں عرب كهتے هیں : ’’بزرگی اس كے دو كپڑوں كے درمیان هے (یعنی: وه بزرگ هے)، اور سخاوت اس كی دو چادروں كے درمیان هے‘‘؛ یهاں بزرگی اور سخاوت كی نسبت صراحتاً موصوف كی طرف كرنے كے بجائے اس سے شدید الاتصال چیز (كپڑا اور چادر) كی طرف نسبت كرنا، یه خود موصوف كی طرف بزرگی اور سخاوت كی نسبت كرنے كا كنایه هے۔ ۲ یعنی: نه تو (ایسے كنجوس بنو كه) اپنے هاتھ كو گردن سے باندھ ركھو، اور نه هی (ایسے فضول خرچ بنو كه:) هاتھ كو بالكل هی كھلا چھوڑ دو! یهاں بخل اور كنجوسی كے معنی كو ’’گردن كے ساتھ بندھے هوئے هاتھ‘‘ كی صورت میں تعبیر كیا، جو ایك قبیح صورت هے جس سے لوگ نفرت كرتے هیں ؛ بخل كو مذكوره صورت میں پیش كر كے لوگوں كے دلوں میں نفرت ڈالی هے۔(علم المعانی) ۳آیتِ اولی: یعنی: اگر تم بیمار هو یاسفر پر هو یاتم میں سے كوئی قضائے حاجت كی جگه آیا هو ’’یاتم نے عورتوں كو چھوا هو‘‘ (یعنی: جماع كیا هو) پھر تم كو پاك مٹی نه ملے تو مٹی سے تیمم كرلو۔ آیتِ ثانیه: تمھارے لیے حلال كیا گیا هے كه: تم روزوں كی حالت میں اپنی بیویوں سے بے تكلف صحبت (جماع) كرو۔آیتِ ثالثه: تمھاری بیویاں تمھارے لیے كھیتیاں هیں ، (یعنی:نسلِ انسانی كی بڑھوتری كا ذریعه هیں )؛ لهٰذا اپنی كھیتی میں جهاں سے چاهو جاؤ، یعنی: جس انداز سے خصوصی ملاپ كرنا چاهو، كرو! ۴ یهاں امرأة العزیز كا نام ذكر كرنے سے اعراض كرنے اور یوسف كی عفت كو عمده طریقه سے بیان كرنے كے لیے ﴿اَلَّتِيْ ھُوَ فِيْ بَیْتِهَا﴾ كی تعبیر اختیار كی۔(علم البیان)