اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
۱ ثبوت مسند براءِ مسند الیه: مسند كا مسند الیه كے لیے بغیر كسی قید كے ثابت هونے كا فائده دینا، جیسے: ﴿ذٰلِكَ الْكِتٰبُ لاَرَیْبَ فِیْهِ﴾؛ ﴿مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللهِ﴾؛ یه فائده هر حالت میں حاصل هوتا هے اس كے لیے كسی قرینے كی ضرورت نهیں هوتی۱۔ ۲ استمرار: مسند الیه كے لیے مسند كے ثبوت میں دوام (همیشگی) یا تجدد (بار بار هونے كو ثابت كرنا) كا فائده دینا؛ هاں ! دوام كا فائده اُسی وقت حاصل هوگا جب كه خبر صیغهٔ صفت هو، فعل نه هو، جیسے: ﴿إنَّ الله عَلیٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِیْرٌ﴾؛ ﴿وَإذَا لَقُوْا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قَالُوْا ’’اٰمَنَّا‘‘، وَإذَا خَلَوْا إلیٰ شَیٰطِیْنِهِمْ قَالُوْا ’’إِنَّا مَعَكُمْ‘‘﴾ ۲[البقرة:۱۴]۔ ملحوظه: خبر اگر فعل هو تو تجدد كا فائده حاصل هوگا، جیسے: ﴿اللهُ یَتَوَفَّی الْأَنْفُسَ حِیْنَ مَوْتِھَا﴾۳ [الزمر:۴۲]خبر كی اغراضِ حقیقیه خبر دینے كی بنیادی اغراض (اغراضِ حقیقیه) دو هیں : ۱ فائدة الخبر، ۲ لازمِ فائدة الخبر۔ ۱مسند اور مسند الیه كو جاننے كے لیے پهلے اسناد كو سمجھنا چاهئے كه، اسناد: ایك كلمه كو دوسرے كلمے سے ایسا ملانا كه ایك كلمے كا مفهوم دوسرے كے لیے ثابت هو، یا ایك كے مفهوم كی دوسرے كلمے كے مفهوم سے نفی هو، جیسے: شكر بلال، ولم یشكر أبو جھل، میں حضرت بلال كے لیے شكر كے مفهوم كا اثبات هے، تو ابو جهل كے لیے شكر كی نفی هے؛ چناں چه بلال و ابو جهل كو مسند الیه، شكر اور لم یشكر كو مسند، اور دونوں كلموں كے درمیانی جوڑ كو ’’نسبت‘‘ كهتے هیں ۔ (علم المعانی) ۲ آیت اولیٰ:بے شك الله تعالیٰ هر چیز پر قادر هے؛ یه دوام كی مثال هے۔ آیتِ ثانیه: اس میں منافقین كے دومعارض اقوال بیان كرنے كا انداز ملاحظه فرمائیں : یه منافقین جب ایمان والوں سے ملتے هیں تو ﴿آمَنَّا﴾ كهتے هیں ، اور جب كفار ومنافقین سے ملتے هیں تو ﴿إِنَّا مَعَكُمْ﴾ كهتے هیں ، دیكھیے! ﴿آمَنَّا﴾ یعنی ایمان كی خبر بصورت ماضی دی، اور خبر جمله فعلیه كی صورت هے جو حدوث پر دلالت كرتی هے؛ اور كفار ومنافقین كے پاس جاكر كهتے هیں ﴿إِنَّا مَعَكُمْ﴾ هم دائمی طور پر تمھارے ساتھ هیں ! یهاں فعلیه كا حدوث، اسمیه كا دوام، یهی منافقین كے نفاق كی خبر خوب واضح كرتا هے۔ نیز پهلی خبر خبر ابتدائی هے اور دوسری طلبی یا انكاری۔خبرابتدائی اور خبر طلبی وانكاری كی تعریفات آگے آرهی هیں ۔ ۳یعنی نیند میں هر روز جان كھینچتا هے پھر واپس بھیجتا هے، معلوم هوا نیند میں بھی جان كھینچتی هے جیسے موت میں ، اب اگر نیند میں كھینچ كر ره گئی تو وهی موت هے۔