اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
فصل ثانی: تقسیمات تشبیه تشبیه كی مختلف اعتبارات سے كئی تقسیمات هیں : تقسیمِ اوّل: باعتبار قبول ورد كے تشبیه كی دو قسمیں هیں : ۱ مقبول، ۲ مردود۔ تقسیمِ ثانی: اَداتِ تشبیه كے اعتبار سے تشبیه كی دو قسمیں هیں : ۱ مرسل، ۲ مؤكد۔ تقسیمِ ثالث: وجهِ شبه كے مذكور هونے نه هونے كے اعتبار سے تشبیه كی دو قسمیں هیں : ۱ مفصل، ۲مجمل۔ تقسیمِ رابع: وجهِ شبه كے متعدد چیزوں سے منتزع هونے نه هونے كے اعتبار سے تشبیه كی دو قسمیں هیں : ۱ تشبیه تمثیل، ۲ تشبیه غیر تمثیل۱۔ ۱ اقسام تشبیه باعتبار طرفین تشبیه میں طرفین (مشبه ومشبه به) كبھی حسی هوتے هیں اور كبھی عقلی هوتے هیں ۔ طرف تشبیه كے حسی هونے كا مطلب یه هے كه: یا تو وه خود مشبه یا مشبه به كا ادراك حواسِ خمسه ظاهره سے هوتا هو، جیسے: چهرے كو چاند سے تشبیه دینا؛ یا پھر طرفِ تشبیه كا ماده جن چیزوں سے مركب هوگا وه ماده مُدرَك بالحواس الظاهره هو، جیسے: سونے كے محل كی خیالی تصویر جس كے ستون چاندی كے هوں ، اسی طرح زبرجد كے ستونوں پر قائم یاقوت كے پهاڑ كی خیالی تصویر۔ طرف تشبیه كے عقلی هونے كا مطلب یه هے كه: نه طرف تشبیه مدرك بالحواس الظاهره هو اور نه هی اس كا ماده مدرك بالحواس الظاهره هو، جیسے: علم، حیات، شرافت ومرُوَّة وغیره۔ (علم البیان) طرفین كے حسی یا عقلی هونے كے اعتبار سے تشبیه كی چار قسمیں هیں : ۱محسوس كو محسوس سے، ۲معقول كو معقول سے، ۳ معقول كو محسوس سے، ۴ محسوس كو معقول سے۔ (۱)محسوس كو محسوس كے ساتھ تشبیه دینا، جیسے: ﴿وَالْقَمَرَ قَدَّرْنٰهُ مَنَازِلَ حَتّٰی عَادَ كَالْعُرْجُوْنِ الْقَدِیْمِ۳۹﴾ [یٰس:۳۹]؛ ﴿كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ مُّنْقَعِر۲۰﴾ [القمر:۲۰]۔ آیتِ اولیٰ: چاند، سورج مهینے كے اخیر میں ملتے هیں تو چاند چھپ جاتا هے، جب آگے بڑھتا هے تو نظر آتا هے، پھر منزل به منزل بڑھتا چلا جاتا اور چودھویں شب كو پورا هوكر بعد میں گھٹنا شروع هوتا هے؛ آخر رفته رفته اُسی پهلی حالت پر آپهنچتا هے اور كھجور كی پرانی ٹهنی كی طرح پتلا خم دار اور بے رونق سا هوكر ره جاتا هے۔ یهاں قمر مشبه اور ٹهنی مشبه به دونوں محسوس هیں ۔ آیتِ ثانیه: قومِ عاد كے لوگ بڑے تنو مند اور قد آور تھے؛ لیكن هوا كا جھكّڑ اُن (مشبه) كو اٹھا كر اس طرح زمین پر پٹكتا تھا جیسے كھجور كا تنه (مشبه به) جڑ سے اكھاڑ كر زمین پر پھینك دیا جائے۔