اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
كرتے ہوئے، جیسے: ﴿فَسَوْفَ یَأْتِي اللہُ بِقَوْمٍ یُّحِبُّهُمْ وَیُحِبُّوْنَهُ، ’’أَذِلَّةٍ‘‘ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ ’’أَعِزَّةٍ‘‘ عَلَی الْكٰفِرِیْنَ﴾۱ [المائدہ:۵۴]. ۴ جَمع مع التَّفْرِیق: دو چیزوں كو حكمِ واحد میں داخل كركے ادخال كی دو جہتوں میں جدائی اور فرق بیان كرنا، جیسے: ﴿اَللہُ یَتَوَفَّی الْأَنْفُسَ حِیْنَ مَوْتِهَا، وَالَّتِيْ لَمْ تَمُتْ فِيْ مَنَامِهَا، فَیُمْسِكُ الَّتِيْ قَضٰی عَلَیْهَا الْمَوْتَ، وَیُرْسِلُ الْأُخْرٰی إِلیٰ أَجَلٍ مُّسَمًّی﴾۲ [الزمر:۴۲] ۵ جَمْع مَعَ التَّقْسِیْم: چند چیزوں كو حكمِ واحد كے تحت داخل كرنا،پھر ان كو مختلف قسموں پر تقسیم كرنا، جیسے: ﴿ثُمَّ أَوْرَثْنَا الْكِتٰبَ الَّذِیْنَ اصْطَفَیْنَا مِنْ عِبَادِنَا، فَمِنْهُمْ ظَالِمٌ لِّنَفْسِهِ، وَمِنْهُمْ مُّقْتَصِدٌ، وَّمِنْهُمْ سَابِقٌ بِالْخَیْرٰتِ بِإِذْنِ اللہِ﴾۳ [فاطر:۳۲]. ۱اے ایمان والو! اگر تم میں سے كوئی اپنے دین سے پھر جائے گا تو حق تعالیٰ شانہٗ (مرتدین كے مقابله پر) ’’ایسے لوگ‘‘ پیدا كردے گا جن سے وه محبت كرتا هوگا اور وه اس سے محبت كرتے هوں گے، جو: مؤمنوں كے لیے نرم، اور كافروں كے لیے سخت هوں گے؛ یہاں مؤمنین كے دو احوال مع القیود ذكر فرمائے ہیں ۔ (جواھر) اور شاعر كا شعر: أَنْتَ بَدْرٌ حُسْنًا وَشَمْسٌ عُلُوًّا ۃ وحُسَامٌ عَزًّا وَبَحْرٌ نَوَالا ترجمه: آپ چودہویں كا چاند ہیں حسن كے اعتبار سے؛ سورج ہیں بلندی كے اعتبار سے؛ تیز تلوار ہیں غلبہ كے اعتبار سے؛ اور سمندر ہیں بخشش كے اعتبار سے۔ شاعر نے اس شعر میں مخاطب كے چار احوال: بَدْرٌ، شَمْسٌ، حُسَامٌ، بَحْرٌ ذكر كیے ہیں ، پھر ہر حال كے مناسب ایك ایك وصف كو بھی ذكر كیا، بَدْر كے لیے حُسْن، شَمْس كے لیے عُلُوّ، حُسَام كے لیے عَزًّا، بَحْر كے لیے نَوَالا. ۲الله تعالیٰ تمام روحوں كو اُن كی موت كے وقت قبض كر لیتا هے اور جن كو ابھی موت نهیں آئی هوتی اُن كو بھی اُن كی نیند كی حالت میں (قبض كر لیتا هے)، پھر جن كے بارے میں اُس نے موت كا فیصله كر لیا، اُنهیں اپنے پاس روك لیتا هے اور دوسری روحوں كو ایك معین وقت تك كے لیے چھوڑ دیتا هے؛ دیكھئے! اس آیت میں تمام نفوس كو حكمِ واحد (متوفی: روح قبض كیا ہوا) میں داخل كیا ہے؛ پھر اِرسال واِمساك كے حكم سے متوفی كی دو جہتوں كے درمیان فرق كیا گیا۔ (الزیادة والاحسان) ۳ ترجمہ پھر هم نے اس كتاب كا وارث اپنے بندوں میں سے اُن كو بنایا جنهیں هم نے چن لیا تھا، پھر اُن میں سے كچھ وه هیں جو اپنی جان پر ظلم كرنے والے هیں ، اور اُنهی میں سے كچھ ایسے هیں جو درمیانی درجے كے هیں ، اور كچھ وه هیں جو الله كی توفیق سے نیكیوں میں بڑھے چلے جاتے هیں ۔ اور یه(الله كا) بهت بڑا فضل هے۔ دیكھئے! وارث بنانے كے حكم میں سب داخل ہیں ؛ ہاں امت كے سب افراد یكساں نہیں ۔ ان میں وہ بھی ہیں جو