اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
طباق کی باقی دو قسمیں : ۱طباقِ خفی، ۲ طباق مقابله۔ ۲ طباق خفی: وہ طباق ہے جس میں ایك معنی كو اس كے مقابل كے ساتھ تو اكٹھا نہ كیا جائے؛ بلكہ ایك معنی كو اس كے مقابل كے متعلِّق كے ساتھ جمع كیا جائے، جیسے: ﴿قَالُوْا مَا أَنْتُمْ إِلاَّ بَشَرٌ مِّثْلُنَا وَمَا أَنْزَلَ الرَّحْمٰنُ مِنْ شَيْءٍ إِنْ أَنْتُمْ إِلاَّ ’’تكْذِبُوْنَ‘‘ قَالُوْا: ’’رَبُّنَا یَعْلَمُ إِنَّآ إِلَیْكُمْ لَمُرْسَلُوْنَ‘‘﴾۱ [یٰس:۱۶-۱۵]. ۲ مُقَابَلَہْ: یہ ہے كہ: دو یا زیادہ باهم متفق معنوں كو ذكر كیا جائے، پھر ترتیب وار اُن كے مقابل كو بھی لایا جائے، جیسے: ﴿فَلْیَضْحَكُوْا قَلِیْلاً، وَّلْیَبْكُوْا كَثِیْرًا؛ جَزَآءً بِمَا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ﴾ [التوبة:۸۲]؛ ﴿فَأَمَّا مَنْ أَعْطٰی وَاتَّقٰی وَصَدَّقَ بِالْحُسْنٰی فَسَنُیَسِّرُہٗ لِلْیُسْرٰی وَأَمَّا مَنْ بَخِلَ وَاسْتَغْنٰی وَكَذَّبَ بِالْحُسْنٰی فَسَنُیَسِّرُہُ لِلْعُسْرٰی﴾۲ [اللیل:۱۰-۵] صنعت ’’تقسیم‘‘ بھی ہے؛ كیوں كہ پہاڑ اِن تین رنگوں سے خارج نہیں ۔ تقسیم كا بیان آگے آرہا ہے۔ (علم البدیع الزیادة) ملحوظه: یه طباق بھی تقریبا طباقِ جلی هی هے؛ لیكن اس كے رنگوں كے ساتھ خاص هونے كی وجه سے بُلغاء اس كو مستقل بیان كرتے هیں ۔ ۱ انهوں نے كها: ’’تمهاری حقیقت اس كے سوا كچھ بھی نهیں كه تم هم جیسے هی آدمی هو۔ اور خدائے رحمٰن نے كوئی چیز نازل نهیں كی هے، اور تم سراسر جھوٹ بول رهے هو‘‘۔ اُن رسولوں نے كها: ’’همارا پروردگار خوب جانتا هے كه همیں واقعی تمهارے پاس رسول بنا كر بھیجا گیا هے؛ دیكھیے: یهاں ﴿رَبُّنَا یَعْلَمُ إِنَّآ إِلَیْكُمْ لَمُرْسَلُوْنَ﴾’’أي: ربُّنا یعْلمُ إنَّا لصَادِقوْن‘‘، كذب كا مقابل صدق كا ذكر نہیں فرمایا؛ البته صدق كا متعلق یعنی: ’’رسول ہونا‘‘ ﴿إِنَّآ إِلَیْكُمْ لَمُرْسَلُوْنَ﴾ كے ذریعے بیان كیا، اور كذب كے بالمقابل رسالت كو لاكر لطیف اشاره فرمایا كه: رسول همیشه سچے هی هوتے هیں ۔ (علم البدیع) ۲ آیتِ اولیٰ: اب یه لوگ (دُنیا میں ) تھوڑا بهت هنس لیں ، اور پھر (آخرت میں ) خوب روتے رهیں ، كیوں كه جو كچھ كما ئی یه كرتے رهے هیں اُس كا یهی بدله هے۔ آیتِ ثانیه: خبردار! قسم هے چاند كی اور رات كی جب وه منه پھیر كر جانے لگے، اور صبح كی جب اُس كا اُجالا پھیل جائے۔ آیتِ ثالثه: اب جس كسی نے (الله كے راستے میں مال) دیا، اور تقویٰ اختیار كیا، اور سب سے اچھی بات كو دل سے مانا، تو هم اُس كو آرام كی منزل تك پهنچنے كی تیاری كرادیں گے، رها وه شخص جس نے بخل سے كام لیا اور (الله سے) بے نیازی اختیار كی اور سب سے اچھی بات جھٹلایا تو هم اُس كو تكلیف كی منزل تك پهنچنے كی تیاری كرادیں گے۔