اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
ملحوظہ: طباق اور مقابلہ میں فرق یہ ہے كہ: ۱ طباق باهم متضاد معانی میں ہی ہوتا ہے؛ جب كہ مقابلہ دو یا زیادہ متوافق معانی كو اُن كے مقابل معانی كے ساتھ مرتب ذكر كرنے سے هوتا هے؛ چاہے وہ متقابل معانی متضاد ہوں یا غیر متضاد۔ ۲ طباق كا تصوّر صرف ضدین (ایك ایك) میں هوگا، جب كه مقابله كا وجود ایك ایك سے بڑھ كر دو دو، تین تین یازیاده باهم متوافق معانی اور ان كے مقابلات میں هوتا هے۔ (الزیادة) ۃ ۃ ۃ دیكھیے: ان آیات میں ضحك وقلت كو ذكر كیا گیا ہے پھر اِن كے مقابل بكاء وكثرت كو؛ نیز اِعطاء واِتقاء، تصدیق حسنی وتیسیر یسری كو ذكر كرنے كے بعد ترتیب وار اُن كے مقابلات یعنی: بخل، استغناء عن الدین، تكذیبِ حسنیٰ اور تیسیر عسریٰ كو ذكر كیا گیا ہے۔(علم البدیع) مقابلہ كبھی دو دو چیزوں میں ہوتا ہے اور كبھی اس سے زیادہ میں ، دو دو كی مثال، جیسے: ﴿فَلْیَضْحَكُوْا قَلِیْلاً وَّلْیَبْكُوْا كَثِیْرًا﴾ [التوبة: ۸۲]؛ تین تین كی مثال، جیسے: ﴿’’یَأْمُرُهُمْ بِالْمَعْرُوْفِ‘‘، وَ’’یَنْهٰهُمْ عَنِ الْمُنْكَرِ‘‘، وَ’’یُحِلُّ لَهُمُ الطَّیِّبٰتِ، وَیُحَرِّمُ عَلَیْهِمُ الْخَبٰئِثَ‘‘﴾ [الأعراف: ۱۵۷] یہاں امر كا نہی سے، معروف كا منكر سے اور تحلیلِ طیبات كا تحریمِ خبائث سے مقابلہ ہے؛ چار چار كی مثال ﴿فَأَمَّا مَنْ أَعْطٰی وَاتَّقٰی...﴾ هے؛ یہاں سخاوت، ڈرنا، تصدیق حسنیٰ اور تیسیر یسریٰ كو ذكر كرنے كے بعد ترتیب وار ہر ایك كے مقابل كو ذكر كیا ہے، یعنی: بخل، بے پروا رہنا، تكذیب حسنیٰ اور تیسیر عسری۔ پانچ پانچ كی مثال، جیسے: ﴿إِنَّ اللہَ لاَیَسْتَحْیٖ﴾ [البقرة: ۲۶] یہاں ﴿بَعُوْضَةً - فَمَا فَوْقَهَا﴾، ﴿اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا - اَلَّذِیْنَ كَفَرُوْا﴾، ﴿یُضِلُّ - یَهْدِيْ﴾، ﴿یَنْقُضُوْنَ - مِیْثَاق﴾، ﴿یَقْطَعُوْنَ - أَنْ یُّوْصَلَ﴾ میں مقابلہ ہے۔ (الزیادة والاحسان)