اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
كے جوش اور غصه میں بے قابو هوكر حق تعالیٰ كی اس صفت هی كا انكار كرنے لگے كه وه كسی انسان كو اپنی وحی اور مكالمهٔ خاص سے مشرف فرمائے۔ لن: یه مستقبل كی نفی كے لیے آتا هے، جیسے: ﴿لَنْ یَّخْلُقُوْا ذُبَابًا وَّلَوِ اجْتَمَعُوْا لَهُ﴾ [حج: ۷۳]. یعنی: مكھی بهت هی ادنیٰ اور حقیر جانور هے جن چیزوں میں اتنی بھی قدرت نهیں كه سب مل كر ایك مكھی پیدا كردیں ، یا مكھی ان كے چڑھاویں وغیره میں سے كچھ لے جائے تو اس سے واپس لے سكیں اِن كو خالق السمٰوٰت والأرضین كے ساتھ معبودیت اور خدائی كی كرسی پر بٹھا دینا كس قدر بے حیائی، حماقت اور شرمناك گستاخی هے۔ سچ تو یه هے كه مكھی بھی كمزور، مكھی سے زیاده ان كے بت كمزور، اور بتوں سے بڑھ كر ان كا پوجنے والا كمزور جس نے ایسی حقیر اور كمزور چیز كو اپنا معبود وحاجت رواں بنا لیا۔(فوائد) لم، لما: یه دونوں ماضی كی نفی كے لیے آتے هیں ؛ مگر لما كی خصوصیت یه هے كه وه حال تك كی نفی كرتا هے اور وقوع فعل كی توقع هوتی هے برخلاف لم كے كه: اس میں یه دو فائدے نهیں هیں ، جیسے: ﴿لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ٭۳﴾ [إخلاص:۳]؛ ﴿وَلٰكِنْ قُوْلُوْآ أَسْلَمْنَا وَلَمَّا یَدْخُلِ الْإِیْمَانُ فِيْ قُلُوْبِكُمْ﴾ [حجرات: ۱۴]. آیتِ اولیٰ: نه كسی كو جنا، نه كسی سے جنا یعنی نه كوئی اس كی اولاد نه وه كسی كی اولاد۔ (فوائد)؛ آیتِ ثانیه: یعنی ایمان ویقین جب پوری طرح دل میں راسخ هوجائے اور جڑ پكڑلے اس وقت غیبت، عیب جوئی وغیره خصلتیں آدمی سے دور هوجاتی هیں ، جو شخص دوسروں كے عیب ڈھونڈنے اور آزار پهنچانے میں مبتلا هو، سمجھ لو كه ابھی تك ایمان اس كے دل میں پیوست نهیں هوا۔ (فوائد) تقیید به نواسخ جمله افعالِ ناقصه، افعال مقاربه، افعال قلوب، حروف مشبه بالفعل، ماولا اور لائے نفی جنس وغیره نواسخِ جمله كهلاتے هیں ۔ كلام كو نواسخ سے مقید كرنا ان اغراض كے لیے هوتا هے جن كو الفاظ نواسخ ادا كرتے هیں ، مثلا افعال ناقصه میں : كان: اس میں دوام واستمرار كا معنی هوتا هے یا حكایت زمانه هوتا هے، جیسے: ﴿وَكَانَ اللهُ عَلیٰ ذٰلِكَ قَدِیْرًا٭۱۳۳﴾ [نساء:۱۳۳]؛ ﴿كَانَ أَبُوْهُمَا صَالِحًا﴾ [كھف: ۸۲]. آیتِ اولیٰ: یعنی الله تعالیٰ اس پر قادر هے كه تم سب كو فنا كردے اور دنیا سے اٹھالے اور دوسرے مطیع وفرماں بردار پیدا كردے، اس سے بھی حق تعالیٰ كا استغناء اور بے نیازی خوب ظاهر هوگئی اور نافرمانوں كو پوری تهدید اور تخویف بھی هوگئی۔ آیتِ ثانیه: حضرت خضر علیه السلام نے فرمایا اگر دیوار گر پڑتی تو یتیم بچوں كا جو مال وهاں گڑا هوا تھا ظاهر هوجاتا، اور بدنیت لوگ اٹھا لیتے، بچوں كا باپ مردِ صالح تھا اس كی نیكی كی رعایت سے حق تعالیٰ كا اراده هوا كه بچوں كے مال كی حفاظت كی جائے، میں نے اس كے حكم سے دیوار سیدھی كردی كه بچے جوان هوكر باپ كا خزانه پاسكیں ۔ (فوائد) ظل: اس سے معین زمانه (مكمل دن) كام كرتے رهنا بیان كیا جاتا هے، جیسے: ﴿إِذَا بُشِّرَ أَحَدُهُمْ بِالْأُنْثٰی ظَلَّ وَجْهُهُ مُسْوَدًّا وَّهُوَ كَظِیْمٌ۵۸﴾ [النحل: ۵۸].