اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
فائده:۲ كوئی عجیب صورت كے استحضار كے لیے لَوْ كے بعد كبھی فعلِ مضارع كو لایا جاتا هے،جیسے:﴿وَلَوْ تَرٰی إِذِ الْمُجْرِمُوْنَ نَاكِسُوْا رُءُوْسِهِمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ﴾۱[السجدة: ۱۲] فائده:۳ جملهٔ شرطیه میں جملهٔ شرط مقصود بالذات نهیں هوتا؛ بلكه جملهٔ جزا مقصود بالذات هوتا هے اور جملهٔ شرط یه جزا كے لیے محض قید هوتا هے؛ لهٰذا جزا كو دیكھتے هوئے جملهٔ شرطیه كا اسمیه وفعلیه، خبریه وانشائیه هونا طے كیا جائے گا، جیسے: إنْ اجْتَهَدَ زَیْدٌ أكْرَمْتُهُ، إنْ نَدِمْتَ فَلُمْ نَفْسَه. ملحوظه: بقیه ادواتِ تقیید اور اس كی تفصیل حاشیه میں ملاحظه فرمالیں ۳۔ ۱اور كاش تم وه منظر دیكھو جب یه مجرم لوگ اپنے رب كے سامنے سر جھكائے هوئے كھڑے هوں گے، (كهه رهے هوں گے) همارے كان اور آنكھیں كُھل گئیں ، پیغمبر جو باتیں فرمایا كرتے تھے ان كا یقین آگیا؛ بلكه آنكھوں سے مشاهده كر لیا كه ایمان اور عملِ صالح هی خدا كے هاں كام دیتا هے، اب ایك مرتبه پھر دنیا میں بھیج دیجیے؛ دیكھیے! كیسے نیك كام كرتے هیں ۔(علم المعانی) ۲ پهلے جملے میں جزا أكْرَمْتُهُ جمله خبریه هے اور دوسرے جملے میں لُمْ نفْسَه جملهٔ انشائیه هے؛ لهٰذا جملهٔ اُولیٰ خبریه اور ثانیه انشائیه شمار هوگا۔ ملحوظه: جملهٔ رئیسیه: وه جمله هے جو مقصود بالذات هو، اور جملهٔ فرعیه: وه جمله هے جو مقصود بالذات نه هو؛ لهٰذا جملهٔ شرطیه یه جملهٔ جزائیه كے لیے، اسی طرح جاء زید ’’أبوه عالم‘‘ میں أبوه عالمٌ یه زید فاعل كی قید هونے كی وجه سے جملهٔ فرعیه میں شمار هوں گے۔ ۳ تقیید به ادوات نفی ادواتِ نفی چھ هیں : لَا، مَا، إِنْ، لَنْ، لَمْ، لَمَّا.۔ لا: یه حال واستقبال كی قید كے بغیر مطلق نفی كے لیے آتا هے، جیسے: ﴿قُلْ لَّآأَسْئَلُكُمْ عَلَیْهِ أَجْرًا، إِنْ هُوَ إِلاَّ ذِكْرٰی لِلْعٰلَمِیْنَ۹۰﴾ [الأنعام: ۹۰]. یعنی آپ منكرین سے كهه دیجیے كه اگر تم هدایت كی باتیں نهیں مانتے تو میرا كوئی نفع فوت نهیں هوتا؛ كیوں كه میں تم سے كسی طرح كے اجر كا طالب نهیں ۔ میرا اجر تو خدا كے یهاں ثابت هے، هاں تم نصیحت سے انحراف كروگے تو سارے جهاں میں ایك نهیں تو دوسرا نصیحت كو قبول كرے گا۔ ما اور إن : یه دونوں حال كی نفی كے لیے آتے هیں اگرچه مضارع پر داخل هوں ، جیسے: ﴿وَمَا قَدَرُوا اللهَ حَقَّ قَدْرِهِ﴾ [الأنعام:۹۱] . اس آیت میں اُن جاهلوں اور معاندوں كا رد كیا گیا هے جو بد فهمی، جهل وغباوت یا نبی كریمﷺ كے عداوت