اجرائے بلاغت قرآنیہ مع بدیع القرآن |
ہ علم وک |
|
۴ قصدِ جنس: كبھی نكره كی صفت ذكر كی جاتی هے اور اس سے مراد پوری جنس هوتی هے، جیسے: ﴿وَمَا مِنْ’’دَآبَّةٍ‘‘ فِي الْأرْضِ وَلا’’طٰٓئِرٍ‘‘ یَّطِیْرُ بِجَنَاحَیْهِ إِلاَّ أُمَمٌ أَمْثَالُكُمْ﴾۱ [الأنعام: ۳۸]. ۵ تقلیل: قلت وكمی بتلانا، جیسے: ﴿وَلَئِنْ مَّسَّتْهُمْ ’’نَفْحَةٌ‘‘ مِّنْ عَذَابِ رَبِّكَ لَیَقُوْلُنَّ یٰوَیْلَنَآ إِنَّا كُنَّا ظٰلِمِیْنَ﴾ [الأنبیاء:۴۶]؛ ﴿وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللهِ أَكْبَرُ﴾۲ [التوبة:۷۲] ۶ تكثیر: زیادتی بتلانا، جیسے: ﴿وَجَآءَ السَّحَرَةُ فِرْعَوْنَ، قَالُوْا إِنَّ لَنَا لَـ’’أَجْرًا‘‘ إِنْ كُنَّا نَحْنُ الْغٰلِبِیْنَ٭﴾ [الأعراف:۱۱۳]؛ ﴿وَإِنْ یُّكَذِّبُوْكَ فَقَدْ كُذِّبَتْ ’’رُسُلٌ‘‘ مِّنْ قَبْلِكَ﴾۳ [فاطر:۴] ۷ تعظیم: عظَمت ظاهر كرنا مقصود هو، جیسے: ﴿وَلَكُمْ فِي الْقِصَاصِ ’’حَیٰوةٌ‘‘ یّٰأُولِي الْأَلْبَابِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ٭﴾ [البقرة:۱۷۹]؛ ﴿وَعَلیٰ أَبْصَارِهِمْ غِشٰوَةٌ﴾۴ ۱اور زمین میں جتنی قسم كے جانور چلتے هیں اور جتنی قسم كے پرندے اپنے پروں سے اُڑتے هیں وه سب مخلوقات كی تم جیسی هی ’’اَصناف‘‘ هیں ؛ اس آیت میں ﴿دَآبَّة﴾ اور ﴿طٰٓئِر﴾ كی جنس مراد هیں ۔ اور جیسے: لِكُلِّ دَاءٍ دَوَاءٌ، هر قسم كی بیماری كے لیے كوئی نه كوئی دواء هے۔ ۲ آیتِ اولیٰ: اور اگر تمهارے پروردگار كے عذاب كا جھونكا (یعنی: عذابِ الٰهی كی ذرا سی بھنك كان میں پڑ جائے یا خدا كے قهر وانتقام كی ادنیٰ بھاپ چھو جائے) تو یه كهه اٹھیں گے كه: هائے هماری كم بختی! واقعی هم لوگ ظالم تھے۔آیتِ ثانیه: الله تبارك وتعالیٰ كی طرف سے معمولی رضامندی بھی دنیا كی هر قسم كی نعمت سے بڑھ كر هے۔ (علم المعانی) ۳آیتِ اولیٰ: اور جادوگر فرعون كے پاس آگئے (اور) انهوں نے كها كه: اگر هم (موسیٰ) پر غالب آگئے تو همیں بهت زیاده اجر تو ضرور ملے گا! اس پر فرعون نے كها: مزدوری كیا چیز هے؟ وه تو ملے گی، اس سے بڑھ كر یه هے كه تم همارے مقربینِ خاص اور مصاحبینِ خاص میں داخل كر لیے جاؤگے۔(علم المعانی)؛ آیتِ ثانیه: آپ سے پهلے بهت سے بڑے بڑے رسولوں كی تكذیب كی جاچكی هے؛ یه مثال تعظیم وتكثیر دونوں هی كی هے؛ كیوں كه یه آپ ﷺ كو تسلی دینے كا مقام هے۔ ۴آیتِ اولیٰ: اور اے عقل ركھنے والو! تمهارے لیے قصاص میں بڑی زندگانی (كا سامان) هے، تاكه تم (كسی كو قتل كرنے سے یا قصاص كے سبب عذابِ آخرت سے) بچتے رهو؛ دیكھیے! یهاں قصاص كا حكم دے كر بتایا كه اس میں حیاتِ عظیمه هے؛ كیوں كه قصاص كے خوف سے هر كوئی كسی كو قتل كرنے سے رُكے گا تو دونوں كی جانیں محفوظ رهیں گی، اور