اعمال قرآنی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
گھر میں ایسی جگہ دفن کرایا جائے کہ اس جگہ کسی کا پاؤں نہ آئے۔ { ٰٓیاَیُّھَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّکُمْ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ وَالَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَOلا الَّذِیْ جَعَلَ لَکُمُ الْاَرْضَ فِرَاشًا وَّالسَّمَآئَ بِنَآئًص وَّاَنْزَلَ مِنَ السَّمَآئِ مَآئً فَاَخْرَجَ بِہٖ مِنَ الثَّمَرٰتِ رِزْقًا لَّکُمْج فَلاَ تَجْعَلُوْا لِلّٰہِ اَنْدَادًا وَّاَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَO}2کھیتی اور باغ کی حفاظت: باغ اور درخت اور کھیت کو جمیع آفات وبلیات سے بچانے کے لیے غسل کرکے جمعرات کے دن روزہ رکھے اور جمعہ کے دن اس موضع کے چاروں گوشوں میں دو رکعت نفل پڑھے، اول رکعت میں {اَلْحَمْدُ} اور {وَالتِّیْنِ} اور دوسری میں {اَلْحَمْدُ} اور {اَلَمْ تَرَکَیْفَ} یا {لِاِیْلَافِ} پڑھے، اور اسی طرح دو رکعت اس کھیت یا گاؤں یا باغ کے بیچ میں پڑھے، پھر ایک قلم چوب زیتون کا تراش کر زعفران سے یہ آیت مذکور اسی موضع کے کسی درخت کے سبز پتے پر لکھے اور عود کی دھونی دے کر اس موضع کے سرے پر جدھر سے پانی آتا ہو گاڑ دے، اور دوسرا پتہ لکھ کر اس موضع کے ختم پر دفن کردے اور تیسرا لکھ کر کسی اونچے درخت پر باندھ دے، ان شاء اللہ تعالیٰ ہر قسم کی بلا سے حفاظت رہے گی۔درختوں کے پھل میں برکت: {وَبَشِّرِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَھُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُط کُلَّمَا رُزِقُوْا مِنْھَا مِنْ ثَمَرَۃٍ رِّزْقًا قَالُوْا ھٰذَا الَّذِیْ رُزِقْنَا مِنْ قَبْلُ وَاُتُوْا بِہٖ مُتَشَابِھًاط وَلَھُمْ فِیْھَآ اَزْوَاجٌ مُّطَھَّرَۃٌ وَّھُمْ فِیْھَا خٰلِدُوْنَO}1 جو درخت پھلتے نہ ہوں یا کم پھلتے ہوں ان کے بار آور کرنے کے لیے جمعرات کا روزہ رکھے اور صرف کدو سے افطار کرے، اور نماز مغرب کی پڑھ کر یہ آیتیں کاغذ پر لکھے اور کسی سے بات نہ کرے، اور اس کو لے کر اس باغ کے وسط میں کسی درخت سے کوئی پھل لے کر کھا کر اس پر تین گھونٹ پانی پیے اور چلا آئے، ان شاء اللہ تعالیٰ برکت ہوگی۔کشف علوم و تسخیر جن: {وَاِذْ قَالَ رَبُّکَ لِلْمَلٰٓئِکَۃِ اِنِّیْ جَاعِلٌ فِی الْاَرْضِ خَلِیْفَۃًط قَالُوْٓا اَتَجْعَلُ فِیْہَا مَنْ یُّفْسِدُ فِیْھَا وَیَسْفِکُ الدِّمَآئَج وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِکَ وَنُقَدِّسُ لَکَط قَالَ اِنِّیْٓ اَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُوْنَO وَعَلَّمَ اٰدَمَ الْاَسْمَآئَ کُلَّھَا ثُمَّ عَرَضَھُمْ عَلَی الْمَلٰٓئِکَۃِ فَقَالَ اَم نْبِئُوْنِیْ بِاَسْمَآئِ ھٰٓؤُلَآئِ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَO قَالُوْا سُبْحٰنَکَ لَا عِلْمَ لَنَآ اِلَّا مَا عَلَّمْتَنَاط اِنَّکَ اَنْتَ الْعَلِیْمُ الْحَکِیْمُO}2