اعمال قرآنی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ایضاً: جس کی نسبت کسی عورت پر مفتون ہوجانے کا اندیشہ ہو، یا کوئی شخص کسی کو بہکا پھسلا کرخراب کرنا چاہتا ہو، اس پر یہ پڑھنا چاہیے یا لکھ کر باندھنا چاہیے: رَبِّ اصْرِفْ عَنِّيْ السُّوْٓئَ وَالْفَحْشَآئَ، وَاجْعَلْنِيْ مِنْ عِبَادِکَ الْمُخْلَصِیْنَ۔ایضاً: جس پر کوئی حال یا وارد قوی غالب ہو جس سے تلف ہونے کا اندیشہ ہو وہ پڑھے: {وَلَہٗ مَا سَکَنَ فِی الَّیْلِ وَالنَّہَارِط وَہُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُO}3 {اِنَّ اللّٰہَ یُمْسِکُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ اَنْ تَزُوْلَاج وَلَئِنْ زَالَتَآ اِنْ اَمْسَکَھُمَا مِنْ اَحَدٍ مِّنْ م بَعْدِہٖط اِنَّہٗ کَانَ حَلِیْمًا غَفُوْرًاO}4ایضاً: جس کو نماز میں وسوسہ آتا ہو یا برے خواب دیکھتا ہو یہ آیت: {وَاذْکُرُوْا نِعْمَۃَ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ وَمِیْثَاقَہُ الَّذِیْ وَاثَقَکُمْ بِہٖٓ اِذْ قُلْتُمْ سَمِعْنَا وَاَطَعْنَاز وَاتَّقُوااللَّٰہَط اِنَّ اللّٰہَ عَلِیْمٌ م بِذَاتِ الصُّدُوْرِO}1 شیشہ یا سنگ مرمر کے برتن میں لکھ کر پاک پانی سے دھو کر تین روز متواتر پئے، ان شاء اللہ تعالیٰ دفع ہوجائے گا۔دفعِ خوف: امام اوزاعی سے منقول ہے کہ ایک بھوت میرے سامنے آگیا میں ڈرا اور أعوذ باللّٰہ من الشیطان الرجیم پڑھا، وہ بولا کہ تو نے بڑے کی پناہ مانگی اور یہ کہہ کر ہٹ گیا۔ایضاً: برائے دفعِ خوف، ابن کلبی سے منقول ہے کہ کسی شخص نے کسی کو قتل کی دھمکی دی، اس کو اندیشہ ہوا، اس نے کسی عالم سے ذکر کیا ، انھوں نے فرمایا کہ گھر سے نکلنے سے قبل سورۂ یٰسین پڑھ لیا کر، پھر گھر سے نکلا کر۔ وہ شخص ایسا ہی کرتا تھا اور اپنے دشمن کے روبرو آتا تھا، اس کو ہرگز نظر نہ آتا۔دفعِ جن: ابن قتیبہ سے منقول ہے کہ کسی شخص نے ان سے بیان کیا کہ میں بصرہ میں خرما کی تجارت کرنے کے لیے گیا ۔ کرایہ پر کوئی گھر نہ ملا، صرف ایک گھر ملا جس میں مکڑی نے جالے لگا رکھے تھے۔ میں نے اس کی وجہ پوچھی، لوگوں نے کہا: اس میں جن رہتا ہے۔ میں نے مالک سے کرایہ پر مانگا، اس نے کہا: کیوں اپنی جان کھوتے ہو، اس میں بڑا بھاری جن رہتا ہے، جو