اعمال قرآنی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
شخص اس میں رہتا ہے اس کو مار ڈالتا ہے۔ میں نے کہا: مجھے کرایہ پر دے دو، اللہ تعالیٰ مددگار ہے۔ اس نے دے دیا، میں اس میں ٹھہر گیا ۔ جب رات ہوئی میری طرف ایک سیاہ فام جس کی آنکھیں شعلۂ آتش کی مثال روشن تھیں، آیا، میں نے آیت الکرسی پڑھنا شروع کی، وہ بھی برابر پڑھتا رہا، جب میں: {وَلَایَئُوْدُہٗ حِفْظُھُمَاج وَھُوَالْعَلِیُّ الْعَظِیْمُO}2 پر پہنچا وہ نہ کہہ سکا ۔ میں نے اسی کو کہنا شروع کیا، پس وہ تاریکی سی جاتی رہی اور رات بھر آرام سے رہا۔ جب صبح ہوئی اس جگہ نشان جلنے کا اور راکھ دیکھی اور کہنے والے کی آواز سنی کہ تونے بڑے بھاری جن کو جلایا ۔ میں نے پوچھا: کس چیز سے جل گیا۔ جواب دیا: اس کلمہ سے : {وَلَایَئُوْدُہٗ حِفْظُھُمَاج وَھُوَالْعَلِیُّ الْعَظِیْمُO}3۔ایضاً: ابن قتیبہ سے منقول ہے کہ ایک مصری نے مجھ سے بیان کیا کہ میں کسی عرب کے پاس اترا، اس نے میری خاطر مدارت کی، اس کے بعد جب وہ بستر پر لیٹا دفعتًا چیخ کر کھڑا ہوگیا اور بے ہوش ہو کر گرگیا۔ معلوم ہوا کہ جب سونے کو بستر پر لیٹتا ہے تو یہ حال ہوتا ہے، میں نے یہ آیتیں پڑھیں: {اِنَّ رَبَّکُمُ اللّٰہُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ فِیْ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِقف یُغْشِی الَّیْلَ النَّھَارَ یَطْلُبُہٗ حَثِیْثًا وَّالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ وَالنُّجُوْمَ مُسَخَّرٰتٍم بِاَمْرِہٖط اَ لَا لَہُ الْخَلْقُ وَالْاَمْرُط تَبٰرَکَ اللّٰہُ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَO}1 پھر کبھی اس پر اثر نہ ہوا۔دافع جذام وغیرہ: ابن قتیبہ نے کہا ہے کہ ایک جذامی نے جس کا گوشت بالکل گرنے لگا تھا، کسی بزرگ سے شکایت کی، انھوں نے یہ آیت پڑھ کر تھتکارا، نئی کھال نکل آئی اور اچھا ہوگیا۔ {وَاَیُّوْبَ اِذْ نَادٰی رَبَّہٗٓ اَنِّیْ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَاَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَO}2ایضاً: کلبی سے ایک شخص نے حکایت بیان کی ہے کہ مجھ کو برص ہوگیا تھا، کسی کے پاس نہ بیٹھ سکتا تھا کہ ایک بزرگ سے ملاقات ہوئی، انھوں نے یہ آیت پڑھ کر فرمایا: منہ کھول، میں نے منہ کھول دیا، انھوں نے میرے منہ میں تھوک دیا، اللہ تعالیٰ نے شفا بخش دی۔ آیت یہ ہے: بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ {اَنِّیْ قَدْ جِئْتُکُمْ بِاٰ یَۃٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ اَنِّیْٓ اَخْلُقُ لَکُمْ مِّنَ الطِّیْنِ کَھَیْئَۃِ الطَّیْرِ فَاَنْفُخُ فِیْہِ فَیَکُوْنُ طَیْرًام بِاِذْنِ اللّٰہِج وَاُبْرِیُٔ الْاَکْمَہَ وَالْاَبْرَصَ وَاُحْیِ الْمَوْتٰی بِاِذْنِ اللّٰہِج وَاُنَبِّئُکُمْ بِمَا تَاْکُلُوْنَ وَمَا تَدَّخِرُوْنَ فِیْ بُیُوْتِکُمْط اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَO}3