اعمال قرآنی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الْعَزِیْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِّرُط سُبْحٰنَ اللّٰہِ عَمَّا یُشْرِکُوْنَO ھُوَاللّٰہُ الْخَالِقُ الْبَارِیُٔ الْمُصَوِّرُ لَہُ الْاَسْمَآئُ الْحُسْنٰیط یُسَبِّحُ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ج وَھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُO}1 اور تین آیتیں: {قُلْ اُوْحِیَ اِلَیَّ اَنَّہُ اسْتَمَعَ نَفَرٌ مِّنَ الْجِنِّ فَقَالُوْٓا اِنَّا سَمِعْنَا قُرْاٰنًا عَجَبًاO یَّھْدِیْٓ اِلَی الرُّشْدِ فَاٰمَنَّا بِہٖط وَلَنْ نُّشْرِکَ بِرَبِّنَآ اَحَدًاO وَّاَنَّہٗ تَعٰلٰی جَدُّ رَبِّنَا مَا اتَّخَذَ صَاحِبَۃً وَّلَا وَلَدًاO}2 یہ تینتیس آیتیں ہیں، ان کے پڑھنے سے آسیب ، درندہ اور چور اور ہر قسم کی بلاو آفت دفع ہوجاتی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ ان میں سو بیماریوں سے شفا ہے۔ محمد بن علی فرماتے ہیں کہ ہمارے ہاں ایک بوڑھے کو فالج ہوگیا تھا اس پر یہ آیتیں پڑھیں اس کو شفا ہوگئی۔ایضاً: محمد بن دستور یہ سے منقول ہے کہ میں نے امام شافعی ؒ کی بیاض میں ان کے ہاتھ کا لکھا ہوا دیکھا کہ یہ نماز حاجت ہزار حاجت کے واسطے حضرت خضر ؑ نے کسی عابد کو سکھائی تھی، دو رکعت نفل پڑھے، پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ ایک بار {قُلْ یٰٓـاَیُّہَا الْکٰفِرُوْنَO} دس بار، اور دوسری میں فاتحہ ایک بار، اور {قُلْ ہُوَ اللّٰہُ} گیارہ بار ، پھر سلام پھیر کر سجدے میں جائے اور اس میں دس بار درود شریف اور دس بار: سبحان اللّٰہ والحمد للّٰہ ولا إلٰہ إلا اللّٰہ واللّٰہ أکبر ولا حول ولا قوۃ إلا باللّٰہ العلي العظیم۔ اور دس بار: {رَبَّنَآ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّفِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِO}1 پڑھ کر اپنی حاجت مانگے۔ حکیم ابو القاسم فرماتے ہیں کہ میں نے اس عابد کے پاس قاصد بھیجا کہ مجھ کو یہ نماز سکھادے ۔ انھوں نے بتلادی۔ میں نے پڑھ کر علم وحکمت کی دعا کی اللہ تعالیٰ نے عطا فرمایا اور ہزار حاجتیں پوری ہوئیں۔ حکیم ممدوح فرماتے ہیں کہ جو شخص اس نماز کو پڑھنا چاہے شبِ جمعہ غسل کرے اور پاک کپڑے پہنے اور آْخر شب میں بہ نیت قضائے حاجت پڑھے، ان شا ء اللہ تعالیٰ وہ حاجت پوری ہو۔خواص حروفِ تہجی: