ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
ہے انہوں نے لکھا کہ یہی حیثیت ہے کہ وہ سرکار کے فرستاوہ ہیں کہ وقف بل کے متعلق علماء کی رائے معلوم کریں میرا یہ معلوم کرنا اس غرض سے تھا کہ جس درجہ کی انکی حیثیت ہے اس حق کے ادا کرنے میں کوئی کوتاہی نہ رہ جائے عدل کی حقیقت بھی یہی ہے غرضکہ وہ تاریخ آگئی جس میں انہوں نے تھانہ بھون آنے کو لکھاتھا یہ معلوم ہوا کہ مدرسہ سہارن پور اور مدرسہ دیوبند کے علماء سے بھی گفتگو اس مسئلہ پر ہوچکی ہے آخر میں تھانہ بھون کو رکھا یہاں پر اتفاق سے اس روز دوصاحب سرکاری عہد دار بھی پہلے سے قیام کئے ہوئے تھے جن کا مجمعہ سے دوستی کا تعلق ہے اہل ڈپٹی گلکڑ تھے اور ایک صاحب اسسٹنٹ انسپکٹر مدارس - میں نے دونوں کو بھی جلسہ میں شریک ہونیکی اجازت دیدی اور اپنے بعض اعزہ کو اسٹیشن پر بھیج دیا کہ تم لے اؤ اور ٹہرنے کے متلعق مولوی شبیر علی مکان تجویز کیا غرض وہ آگئے میں نے کہلا کر بھیجا کہ کھانا آپ میرے یہاں کھائیں گے انہوں نے قبول کرلیا اور میں نے یہ بھی کہلا کر بھیجا کہ اول اس کام سے فراغ مناسب ہے جس غرض سفر کیا گیا اس کے بعد کھانا نوش کیجئے یہ سب طے ہو کر میں خود ان کے فردگاہ پر پہنچا اور ملاقات کر کے گفتگو کے لئے سب بیٹھ گئے میں نے صدر وفد کو ایک پرچہ شرائط بطور اصول موضوعہ کے لکھ کر پیش کردیں کہ بوقت گفتگو یہ شرائط نظر رہیں اول یہ سوال کے وقت جو بات یاد ہوگی عرض کرودوں گا نہ یاد ہوگی جواب سے عزر کردوں گا البتہ اگر کوئی تحریری یادواشت لکھ کردیدی جائے گی بعد میں جواب بھیج دیا جائے گا - سوسرے یہ کہ صرف مسائل پوچھنے کا حق ہوگا دلائل پوچھنے کا حق نہ ہوگا - دلائل پوچھنے کی ایسی مثال ہے کہ جیسے کوئی شخص عدالت میں جاکر سے ہوچھے کہ اس قانون کی دلیل کی ہے تو اس جو جواب حاکم دیگا وہی ہماری طرف سے سمجھ لیاجاوے - تیسرے یہ کہ عقلیات میں گفتگو کرنیکا حق نہ ہوگا - صرف نقلیات میں گفتگو کاحق ہوگا میں اگر شامی درمختار ؛ عالمگیری کا مسئلہ بیان کروں تو اس سوال کاحق نہ ہوگا کہ اسکی حکمت عقلی کیا ہئ اس لئے کہ ہم مقلد ہیں اور مسئلہ منقول ہے چوتھے یہ کہ ایک صاحب کو گفتگو کے لئے منتخب کرلیاجائے سب کے بولنے میں گڑ بڑ ہوگی ہاں اس کی اجازت ہے کہ دوسرے اصحاب انکی امداد یعنی ان سے کہہ دیں جو کہتا ہو مجھ سے خطاب نہ کریں غرض اس پرچہ میں اسی قسم کے اصول موضوعہ کی یادواشت تھی اور