ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
کھانےہوں ہو تو آجاؤ نہیں تو گھربیٹھو - ایک شخص نے لکھا تھا کہ آپ نے میری خط کا جواب اس لئے نہیں دیا کہ میں نے جواب کے لئے ٹکٹ نہ بیجھے تھے ایک مولوی صاحب سے ہم فتوے پوچھا کرتے تھے وہ برابر اپنے پاس سے ٹکٹ لگا کر جواب دیتے تھے - ایک ڈپٹی گلکڑ ہیں انہوں نے کہا تھا کہ اپنے فلاں مسئلہ میں مواقفت بھی کی تو فلاں بریلوی خاں صاحب کیساتھ منشاٰ ان سب باتوں صرف یہ ہے کہ اپنے تابع رکھ کر خدمت لینا چاہتے ہیں یہاں یہ باتیں ہیں نہیں اسی وجہ سے خفا ء ہیں خیر ہوا کریں خفا کیا کوئی ان کا نوکر ہے اگر طریقہ سے خدمت لیجائے آدھی رات خدمت کو حاضر ہوں اور بے طریقہ یہں خدمت کی تو کیا امید ہے بات بھی نہیں کی جائے گی - بغض اور محبت میں اعتدال کی حاجت ( ملفوظ 380 ) ایک سلسلہ گفتگو مین فرمایا کہ ہر چیز میں اعتدال کی ضرورت ہے - بغض میں بھی اعتدال چاہیئے اور محبت میں بھی اعتدال چاہیئے حدود گزرنا نہ عداوت میں پسندیدہ ہے نہ محبت میں پسندیدہ مگر اعتدال اس زمانہ میں عنقا ہوگیا ہے جس کو دیکھو افراط وتفریط میں مبتلا ہے میں چاہتا یہ ہوں کہ ہر شخص اعتدال پرہے یہی لوگون سے میری لڑائی ہے اسی وجہ سے مجھ کوبدنام کرتے ہیں کہ سخت گیر ہے اور آپ بہت نرم گیر تمہاری ہر بات سر دوسروں کو تکلیف پہنچے یہ نرم گیری ہے - 10 ربیع الثانی 1351 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم یکشنبہ جامع العوم کانپور کے مخالفین کا حضرت کے وعظ پر معزرت کرنا اور رقم کا انتظام کرنا رقم کا انتظام کرنا ( ملفوظ 381 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مجھ کو تو فضول چیزوں سے بھی نفرت ہے خواہ وہ کسی سے دوستی ہی کاتعلق کیوں نہ ہو اس سے اندازہ کیجئے کہ جو شخص صلح سے گھبراتا ہووہ کسی سے جنگ کیا کریگا میری طبیعت سب جھگڑوں سے گھبراتی ہے خوا وہ کسی کی موافقت ہو یا مخالفت ہو بقول مولانا خوس چہ جائے جنگ وجدل نیک وبد کیں ولم از صلح ہاہم میربد ( نیک وبد کے متعلق لڑائی جھگڑے کی تو کہا کنجائش ہے میرا دل تو صلح کے تعلق سے بھی