ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
مسجد یا مدرسہ کی رقم قرض دینے کا عزر جواز (ملفوظ 218 ) ایک صاحب کے سوال جوان میں فرمایا کہ کہ مسجد یا مدرسہ کی رقم کسی کو قرض دینے میں علاوہ عدم جواز کے فضیحتا بڑا ہے اس میں بہت سے مفاسد ہیں ایک بڑا مفسدہ یہ ہے کہ اس میں دشمنی باہم پیدا ہوجاتی ہے مقروض سے جب تقاض کیا جاتا ہے اس کو خیال پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس ذاتی روپیہ پئ مجھ پر اسقدر تقاضا کرتا ہے میں بھی اسکی طرف ایک مسلمان ہوں میں اور یہ برابر ہیں جب موقع ہوگا میں خود صرف کردوں گا بلکہ اگر فی نفسہ جائز بھی ہوتا تب بھی ان مفاسد کیوجہ سے روکنا چاہیئے تھا - حیلہ ناجزہ کی تکمیل میں تاخیر کا سبب ( ملفوظ 219 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ تقریبا عرصہ ایک سال سے ایک رسالہ ترتیب دے رہاہوں وہ مراد ناجزہ ہے جو ایک مدت رداز کے بعد الحمد للہ تیار ہو کر شائع ہوگیا اسوقت تک تیار نہ یوسکا اور اس کی وجہ وہی ہے جو میں کہا کرتا ہوں کہ دوسروں کے ہاتھ کے کام پر کیا بھروسہ آجکل سستی اور غفلت کا زمانہ ہے اور مرض میں علماء تک کو ابتلا ہے آجکل وہ مدرسہ مدینہ منورہ اور مکہ معظمہ گیا ہوا وہاں کے علماء سے بعض جزئیات میں فتوی طلب کیا ہے مگر اس وقت تک کچھ پتہ نہیں کام لینے والے سستی یا کام کرنے والوں کی اور اس رسالہ کی ضرورت اس وجہ سے ہوئی کہ بعض اطراف میں آجکل عوتیں بکثرت مرتد ہورہی ہیں مردوں کی غفلت اور ظلم کرنے کی وجہ سے پریشان ہو کر مرتد ہوجاتی ہیں محض اس لئے کہ ظلم سے نجات پائیں اس رسالہ میں بعض فروع ہیں دوسرے مجتہدین کے قول پر فتویٰ حاصل کر کے مسلمان حاکم کے ذریعہ سے نافز کرنے کی تجویز کی رائے دی گئی اس کے متعلق یہاں پر متعدد مشاہیر علماء حنفیہ سے مشورہ کیا اور چاہا کہ اس پر بصورت فتویٰ دستخط کردیں ان میں سے بعض نے قبول کرلیا اور بعض نے یہ کہااس رسالہ کا حاصل تو تقلید کو چھوڑ کر غیر مقلدی کی گنجائش دیتا ہے میں نے کہا کہ خواہ اسلام چھوٹے اور جب کوئی مرتد ہوگیا پھر بھی وہ حنفی ہی رہےگا میں تو یہاں تک کہتا ہوں کہ اگر کوئی مصیبت میںمبتلا رہے مگر بچارہے تو یہ کام اس سے بہتر ہے کہ کفر