ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
|
سلطنت اطاعت الیہ کی بدولت ملتی ہے ( ملفوظ 297 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حکومت اور سلطنت مسلمانوں کو تو اطاعت الھیہ کی بدولت نصیب ہوسکتی ہے دیکھئے اگر کسی سے کوئی چیز مانگنا ہو تو اس کو راضی کرنے سے زیادہ امید ہے ملنے کی یا ناراض کرنے سے اور یہ سب چیزیں حق تعالیٰ کے قبضہ میں ہیں تو ان کو راضی کر کے مانگو مگر عجیب بات کہ لوگوں کے خیال میں شرعیت پر عمل کرنے سے تو ناکامی ہوتی ہے - اور خلاف کرنے میں کامیابی کیا خرافات ہے البتہ کفار کا دوسرا معاملہ وہاں استراج ہے - کام کا ہونا خلاف شرع کے ارتکاب پر موقوف نہیں ( ملفوظ 398 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جب حق تعالیٰ کسی پریشانی سے اپنے بندے کی خلاصی چاہتے ہیں تو اسکے اسباب سی ویسے ہی مہیا فرمادیتے ہیں قلوب تو ان کے قبضہ میں ہیں غیر مشروع اسباب اور غیر مشروع سفارش کی حاجت نہیں ایک میرے دوست کا واقعہ ہے ان کو پانچ سوروپیہ کی ضرورت تھی بیچارے قرضدار تھے انہوں نے مجھ سے بعض امرا ء کے نام بلاتعین سفارش چاہی میں کہا کہ میں تو یہ بھی نہیں جانتا کہ کون لوگ اس قابل ہیں جو امداد کرسکتے ہیں تم نام بتلادو میں حدود کے اندر لکھ دونگا انہوں نے غالبا تین نام بتلا ئے میں نے ان مواقع میں خط لکھ دیئے جن کا مضمون ایک ہی تھا کہ میرے ایک دوست ہیں انکو اتنی رقم کی ضرورت ہے وہ مجھ سے سفارش چاہیتے ہیں لیکن میں نے یہ خیال گرانی کے عزر کردیا لیکن آزادی کے ساتھ بطور مشورہ آپ سے پوچھتا ہوں کہ اگر میں ان کے متعلق آپ سے سفارش کردوں تو آپ پر گرانی تو نہ ہوگی تو اگر گرانی ہو بے تکلف بتلادیجئے مین آپ کے انکار کی انکو اطلاع نہ کرونگا اپنے طور پر عزر کردونگا ان دوست نے کہا کہ بھلا اس طرح کون اجازت دیتا ہے ایسی تحریر کا تو وجود عدمبرابر ہے میں نے نے کہا کہ کچھ ہی ہو میں تو اس سے آگے نہیں لکھونگا غرض تینوں جگہ اس مضمون کے خطوط گئے خدا تعالیٰ بجائے جواب کط کے ایک جگہ سے پچاس روپیہ ایک جھہ سے دوسو روپیہ اور یک جگہ سے اڑھائی سوروپیہ کی چلتی ہوئی کتابیں - غرض تینوں جگہ سے پانچ سو روپیہ آگیا - ایک صاحب نے مجھ سے سفارش چاہی کہ بھوپال میں جو فلاں